سی پیک کیلئے قومی قیادت ایک ہوگئی ،پاک چین مشاورتی میکانزم اجلاس میں حکومتی،اپوزیشن رہنماؤں کی شرکت

سی پیک دو طرفہ تعلقات کا اہم ستون ہے،اسحاق ڈار،پاکستان اور چین کی ترقی دونوں ملکوں کے لیے فائدہ مند ہوگی،چینی وزیر،پاک چین دوستی ہمارے باہمی اختلافات سے بالا تر رہا ہے،مولانا فضل الرحمان

Jun 21, 2024 | 16:25:PM
سی پیک کیلئے قومی قیادت ایک ہوگئی ،پاک چین مشاورتی میکانزم اجلاس میں حکومتی،اپوزیشن رہنماؤں کی شرکت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)سی پیک کیلئے قومی قیادت ایک ہوگئی ،پاک چین مشاورتی میکانزم اجلاس میں حکومتی،اپوزیشن رہنماؤں کی شرکت، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سی پیک دو طرفہ تعلقات کا اہم ستون ہے، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پاک چین دوستی مزید مضبوط ہوگی، جب کہ سی پیک پر تمام ملکی جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔چینی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور چین کی ترقی دونوں ملکوں کے لیے فائدہ مند ہوگی۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے پاک چین مشاورتی میکانزم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چینی وفد کو خوش آمدید کہتے ہیں، چینی وزیر کا دورہ باہمی اعتماد میں اضافے کا باعث ہے، چینی وفد کا دورہ پاکستان دونوں ملکوں کے اعلیٰ سطح کے روابط کا حصہ ہے۔ پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک پارٹرشپ ہے، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پاک چین دوستی مزید مضبوط ہوگی، سی پیک کے ذریعے پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی گئی۔

اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سی پیک پاک چین تعاون کا نیا وژن ہے، سی پیک سے سماجی اور پائیدار ترقی اور علاقائی تعاون کو فروغ ملا، سی پیک کے ذریعے پاکستان میں توانائی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی گئی، سی پیک سے پاکستان میں روزگار اور ترقی کے موقع پیدا ہوئے، وزیراعظم کا دورہ چین انتہائی کامیاب رہا، دورہ چین میں مختلف معاہدوں پر دستخط ہوئے، دورہ چین میں وزیر لیو سے مفید ملاقات ہوئی، پاک چین عوامی روابط کے فروغ کے خواہاں ہیں۔

اس موقع پر چینی وزیر لیوجیان چاؤ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ مشاورتی میکنزم کے اجلاس کا انعقاد خوش آئند ہے، پاکستان اور چین ترقی کی نئی راہوں پر گامزن ہیں، پاکستان اور چین کی ترقی دونوں ملکوں کے لیے فائدہ مند ہوگی، چینی قیادت دونوں ملکوں کی دوستی کو اہمیت دیتی ہے۔پاکستان اور چین کے درمیان معاہدوں سے ترقی کے نئے موقع پیدا ہوں گے لیکن ترقی کے لیے اندرونی استحکام ضروری ہے، سرمایہ کاری کے لیے سیکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانا ہوگا، بہتر سیکیورٹی سے تاجر پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے۔

چینی وزیر نے پاکستانی سیاستدانوں ،صحافیوں اور طلبہ کو دورہ چین کی دعوت بھی دی۔

بعد ازاں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے پاک چین مشاورتی میکنزم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک نے پاکستان اور چین کے درمیان روابط کو مضبوط کردیا ہے، اس نے اشتراک کے لیے نئے مواقع فراہم کیے ہیں، سی پیک نے پاکستان کے دور دراز علاقوں میں ڈیولپمنٹ اور ترقی کو فروغ دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ ہماری شراکت داری انفرااسٹرکچر اور معیشت سے بھی آگے جاتی ہے، پاکستان خطے میں امن، استحکام اور ڈیولپمنٹ کو یقینی بنانے کے لیے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا، ساتھ مل کر ہم مشترکہ چیلنجز سے نمٹ سکتے ہیں، سی پیک پاک چین بہتر مستقبل اور ترقی کا ضامن ہے، سی پیک ملکی معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی جیسی حیثیت رکھتا ہے۔ سی پیک معاشی ترقی کا اہم منصوبہ ہے، پاک چین دوستی ہمالیہ سے اونچی ہے۔

سی پیک نے پاکستان اور چین کے درمیان روابط کو مضبوط کردیا، یوسف رضا گیلانی
 چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے پاک چین مشاورتی میکنزم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک نے پاکستان اور چین کے درمیان روابط کو مضبوط کردیا ہے، اس نے اشتراک کے لیے نئے مواقع فراہم کیے ہیں، سی پیک نے پاکستان کے دور دراز علاقوں میں ڈیولپمنٹ اور ترقی کو فروغ دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ ہماری شراکت داری انفرااسٹرکچر اور معیشت سے بھی آگے جاتی ہے، پاکستان خطے میں امن، استحکام اور ڈیولپمنٹ کو یقینی بنانے کے لیے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا، ساتھ مل کر ہم مشترکہ چیلنجز سے نمٹ سکتے ہیں، سی پیک پاک چین بہتر مستقبل اور ترقی کا ضامن ہے، سی پیک ملکی معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی جیسی حیثیت رکھتا ہے۔سی پیک معاشی ترقی کا اہم منصوبہ ہے، پاک چین دوستی ہمالیہ سے اونچی ہے۔

سی پیک منصوبے سے غربت میں کمی آئی :سپیکر قومی اسمبلی

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان اور چین کے سیاسی روابط کے فروغ سے سی پیک کو استحکام ملے گا، بی آر آئی منصوبے سے پاک چین تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں، سی پیک منصوبے سے غربت میں کمی، اقتصادی ترقی اور تجارت بڑھے گی،بدقسمتی سے سی پیک منصوبہ ماضی میں ڈس انفارمیشن کا شکار رہا ہے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ سیاسی جماعتوں کا ایک میز پر بیٹھنا دوطرفہ سیاسی قیادت کے ایک پیج پر ہونے کی دلیل ہے، پاکستان کے مشکل حالات میں تعاون پر چینی قیادت کے شکرگزار ہیں،محفوظ مستقبل کے لیے سی پیک منصوبے پر مل کر کام کرنا ہوگا، پاکستان اور چین کے درمیان منفرد دوستانہ تعلقات ہیں۔

پاک چین دوستی ہمارے باہمی اختلافات سے بالا تر رہا ہے:مولانا فضل الرحمان

جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاک چین تعلقات کے حوالے سے پاکستانی قوم میں اتفاق پایا جاتا ہے، پاک چین دوستی ہمارے باہمی اختلافات سے بالا تر رہا ہے، پاکستان خطے میں تنازعات کے منصفانہ حل پر یقین رکھتا ہے، ہم شکر گزار ہیں کہ چین نے کشمیر کے معاملے پر پاکستان کی غیر مشروط حمایت کی اور اس طرح پاکستان نے بھی تائیوں کے معاملے پر چین کی غیر مشروط حمایت کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس طرح علاقائی مسائل پر دونوں ملکوں کی ہم آہنگی تاریخ کے ساتھ جڑی ہوئی ہے، مجھے فخر ہے کہ سی پی سی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) دوست ہیں اور ہم اس دوستی کو دونوں ملکوں کی عوام کے لیے فائدہ مند بنانے چاہتے ہیں، پاک چین کا جو عزم ہے سی پیک اور تعلقات کو مزید بہتر بنانے کا تو اس عزم کے ساتھ ہی ہم نے تمام منصوبوں کو مکمل کرنا ہے، چین پاکستان پوری دنیا میں ایک دوسرے کی دوستی میں اولین ترجیح ہوں گے، میں چینی وفد کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتا ہوں۔

پیپلز پارٹی کی رہنما حنا ربانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ سی پیک کے لیے تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں، عالمی منظر نامے میں پاکستان اور چین کا اہم کردار ہے، چین نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں بے پناہ ترقی کی ہے، مشترکہ اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کی شمولیت خوش آئند ہے۔

 چین سے دوستی ہماری خارجہ پالیسی کا محور ہے:بیرسٹر علی ظفر

اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دو ملکوں کے درمیان دوستی بھروسے اور تعاون پر مبنی ہوتی ہے، تاریخ اس دوستی کا ثبوت ہے، سی پیک اس دوستی کا وژن ہے۔ اس ملک کے بہترین اثاثوں میں سے ایک اس کا جغرافیہ ہے اور سی پیک اس اثاثے سے بہترین انداز میں جڑا ہے، ہمیں اسے کامیاب بنانا ہے، ہم پیشرفت دیکھ رہے ہیں لیکن اس کی رفتار بہت آہستہ ہے تو ہمیں اس رفتار کو بڑھانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس منصوبے میں ہم سب کی دلچسپی اور دونوں ملکوں کے درمیان بہترین دوستی کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں یہاں صرف اس لیے موجود ہیں کیونکہ آپ یہاں موجود ہیں۔ چین سے دوستی ہماری خارجہ پالیسی کا محور ہے اور یہ غیرمتزلزل ہے، ہمارے لیے سب سے اہم چیز غربت کا خاتمہ ہے، آپ نے کہا کہ ہمیں تین بنیادی چیزوں اصلاحات، ترقی اور استحکام کی ضرورت ہے اور ہمارا بھی یہی ماننا ہے کہ انہی تین چیزوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کو دہشت گردی کے خلاف استحکام کی ضرورت ہے، ہمیں سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، ہمیں تعاون اور ایک دوسرے کے ساتھ مل کر چلنے کی ضرورت ہے اور سی پیک جیسے قومی مقاصد کے لیے ہم آپ کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں اور کاروبار کے لیے سب سے اہم یہی ہے کہ قانون کی حکمرانی ہو، جس کا مطلب ہے کہ عدالتیں آزادانہ کام کریں، معاہدوں کا احترام اور وعدوں کی پاسداری کی جائے۔