بلوچستان کا بجٹ مستردکرتے ہیں، سربراہ بی این پی عوامی کا چیلنج کرنے کا اعلان

Jun 21, 2024 | 22:55:PM

(24نیوز)سربراہ بی این پی عوامی اسد بلوچ نے بلوچستان اسمبلی کا بجٹ مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ  ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں چیلنج کرونگا ، بلوچستان کا بجٹ فارم 47 کی طرح پی ایس ڈی پی نمبر 47 ہے۔

بلوچستان اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد بلوچ  نے کہاکہ رواں مالی سال کے بجٹ میں 90 ارب روپے لیپس کئے گئے ہیں،رواں مالی کے پی ایس ڈی پی میں پسند و نا پسند کی بنیاد پر سکیمیں شروع کی گئی ہے ،نئے مالی سال کے بجٹ میں 2024/25 پی اینڈ ڈی محکمے کو تالے لگائے گئے ہیں، بجٹ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں بنا ہے، وزیر اعلیٰ کا کام پی ایس ڈی پی بنانا نہیں۔

سربراہ بی این پی عوامی نے کہاکہ عوام،زمیندار بے زار ہے،مرکزی بجٹ آئی ایم ایف نے بنایا ہے،من پسند زمینداروں، ڈرگ مافیا کو نوازنے کیلئے بجٹ بنایا گیا،اپوزیشن کو بلوچستان کے موجودہ بجٹ میں دیوار سے لگایا گیا ہے،اپوزیشن کو دیوار سے لگانے والے غلط فہمی میں ہیں۔ان کاکہناتھا کہ بلوچستان کو زرداری کے ہاتھوں میں بیچ دیا گیا ہے ،بلوچستان کو ان ڈاکوؤں کے ہاتھوں یرغمال بننے نہیں دینگے،حقیقی نمائندوں کو دیوار سے لگایا گیا تو بلوچستان میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔

اسد بلوچ نے کہاکہ سی پیک اور ریکوڈک کے نام پر بلوچستان کا استحصال کیا جارہا ہے،بلوچستان کے عوام کو منظم کرکے تحریک چلائینگے،ان کاکہناتھا کہ بلوچستان کے عوام نے افغانستان اورفلسطین  سے بہت کچھ سیکھا ہے ‘حق لینگے‘بلوچستان میں نو آبادیاتی سسٹم کو چلنے نہیں دینے،سربراہ بی این پی عوامی نے کہاکہ بندوق کے نوک پر بلوچستان کے حقوق غضب کئے جارہے ہیں،اسمبلی میں موجود فارم 47 والے خاموش ہیں،سی پیک کے پہلے فیز کے بعد دوسرا فیز بھی پنجاب میں شروع ہورہا ہے ۔

مزیدخبریں