وزیر اعظم شہباز شریف سے چینی وزیر اور سفیر کی ملاقات ، اہم امور پر تبادلہ خیال
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (IDCPC) کے بین الاقوامی ڈیپارٹمنٹ کے وزیر جناب لیو جیان چاؤ کی سربراہی میں وفد کی ملاقات ، وفد میں پاکستان میں تعینات چینی سفیر جیانگ زیڈونگ شامل تھے۔
اعلیٰ سطحی ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار دیگر وفاقی وزراء اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر بھی موجود تھے، وزیراعظم شہباز شریف نے چینی وزیر اور ان کے وفد کے ارکان کا پاکستان میں خیرمقدم کیا ، لیو جیان چاؤ کا دورہ وزیر اعظم کے حالیہ دورہء چین کے بعد ہونے والی پیشرفت کا حصہ ہے، چینی وزیر کا ملاقات میں کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا حالیہ دورہء چین انتہائی کامیاب رہا ،چین نے اپنی خارجہ پالیسی میں پاکستان کو ایک خاص مقام دیا ہے ،چین پاکستان کی اقتصادی ترقی کی حمایت جاری رکھے گا اور سی پیک کے اپ گریڈ ورژن کے لیے مشترکہ طور پر کام کرے گا ،ہم چین پاکستان اقتصادی راہداری کے اگلے مرحلے (CPEC Phase 2) پر عملدرآمد کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ یہ انتہائی اطمینان کی بات ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) پر دونوں ممالک میں مکمل سیاسی اتفاق رائے ہے ،
پاک چین دوستی وقت کی ہر آزمائش پر پورا اتری ہے ،وزیراعظم نے پاک چین اسٹریٹجک تعلقات میں مسلسل بہتری اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اپ گریڈیشن کے لئے مل کر کام کرنے کے چینی قیادت کے وژن کی تعریف کی ،پاک چین دوستی دونوں ممالک کے ساتھ ساتھ خطے اور عالمی امن اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے ،سی پیک کے تمام جاری اور نئے منصوبوں کی جلد تکمیل اور ان پر عمل درآمد پاکستان کی اقتصادی ترقی اور جامع ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا ۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھاکہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل ملک میں چینی سرمایہ کاری کے حوالے سے ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہی ہے ،ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ اور بزنس ٹو بزنس شراکت داری بڑھانے پر اتفاق ہوا، وزیراعظم کا چینی وزیر اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ،وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سی پیک کے تمام جاری اور نئے منصوبوں کی جلد تکمیل اور ان پر عمل درآمد پاکستان کی اقتصادی ترقی اور جامع ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا، وزیر اعظم نے دونوں ممالک کی سیاسی جماعتوں کے درمیان تجربے کے تبادلے ، استعداد کار میں بہتری کے حوالے سے تبادلوں کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ چین کے آہنی بھائی چارے کو مزید مضبوط بنانے کے لیے سی پی سی کی مکمل حمایت کی تعریف کی۔
یہ بھی پڑھیں : پیپلزپارٹی نے بجٹ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ واپس لے لیا