فرانس میں مسلمانوں کیخلاف ایک اور قانون پاس
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)فرانسیسی حکومت نے حلال گوشت پر پابندی عائد کردی جس پر فرانس میں آبادمسلم کمیونٹی پریشانی کا شکار ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق فرانسیسی حکومت کی جانب سے ایک نیا قانون پیش کیا گیا ہے جس کی رو سے فرانس میں حلال ذبیحہ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس پابندی کا اطلاق جولائی 2021 سے ہوگا۔ اس کے مطابق فرانس بھر میں حلال مذبح خانوں کو بند کردیا جائے گا۔
مسلمانوں کی تنظیموں نے اس قانون پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے امتیازی قانون اور انسانی حقوق کے مخالف قرار دیاہے، ان کا کہنا تھا کہ اس قانون سے ریاست فرانس کے سیکولر چہرے کو داغ لگے گا اور اسے مسلمانوں کے خلاف ایک نسلی سازش سمجھا جائے گا۔اس سلسلے میں مسلمانوں کی تنظیموں کے علاوہ یہودی کیا لائحہ عمل اختیار کریں گے اس بارے ابھی فی الحال کچھ کہنا مشکل ہے۔
مگر یہ ضرور ہے کہ اس قانون سے فرانس میں نسل پرستی کو ہوا ملے گی اور اس کا اثر اگلے سال ہونے والے صدارتی انتخابات پر بھی پڑے گا ، قرائن بتاتے ہیں کہ اس قانون سے فرانس میں نسل پرست تنظیم نیشنل فرنٹ کو تقویت ملے گی اور اسے اگلا الیکشن جیتنے میں مدد مل سکتی ہے۔
یاد رہے کہ فرانس میں 70 لاکھ سے زیادہ کے قریب مسلمان آباد ہیں،جن کا تعلق الجزائر مراکش تیونس مالی پاکستان ترکی اور دیگر ممالک سے بھی ہے،اس پابندی سے نہ صرف پوری مسلم کمیونٹی بلکہ یہودی بھی متاثر ہوں گے۔فرانس میں یہودیوں کی بھی کثیر تعداد رہائش پذیر ہے اور یہ لوگ بھی جانور ذبح کرکے کھاتے ہیں ۔