(24 نیوز)چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا ہے کہ ووٹ ڈالنا ارکان کا آئینی حق ہے، عدالت اسمبلی کی کارروائی میں مداخلت کی قائل نہیں، عدالت صرف یہ چاہتی ہے کہ کسی کا حق متاثر نہ ہو۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سارا قومی اسمبلی کا اندرونی معاملہ ہےلہٰذا بہتر ہوگا کہ اسمبلی کی جنگ اسمبلی کے اندر لڑی جائے۔ عدم اعتماد پر آئین کے تحت عمل ہونا چاہیے، اس میں عدالت کی کوئی دلچسپی نہیں۔
دورانِ سماعت سپریم کورٹ بار کے وکیل نے کہا کہ اسپیکر کو 25 مارچ کو اجلاس طلب کرنے کا کہا گیا، آرٹیکل 95 کے تحت 14 دن کے اندر اجلاس بلانا ہوتا ہے، 14 دن سے زیادہ تاخیر کرنے کا اسپیکر کے پاس کوئی استحقاق نہیں، عدم اعتماد پر فیصلے تک اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی نہیں کیا جاسکتا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عدالت نے دیکھنا ہے کہ کسی ایونٹ کے سبب کوئی ووٹ ڈالنے سے محروم نا رہ جائے۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ تحریک عدم اعتماد سے پہلے سیاسی جلسے روکنے کیلئے سپریم کورٹ بارکی درخواست پر سماعت کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:موسم کے حوالے سے اہم خبر
یاد رہے کہ سماعت کے سلسسلے میں شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر سیاسی رہنما بھی عدالت پہنچے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مائیکل جیکسن کا محل۔ قیمت جان کر آپ کے ہوش اڑ جائینگے