چینی صدر شی جن پنگ اور روسی وزیر اعظم کے درمیان ملاقات،اہم امور پر تبادلہ خیال
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک ) چینی صدر شی جن پنگ نے روسی وزیر اعظم میخائل میشوسٹن سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ۔
تفصیلات کےمطابق چینی صدر شی جن پنگ گزشتہ روز 3 روزہ دورہ پر ماسکو پہنچے ہیں جہاں انہوں نے پہلے روسی صدر سے ملاقات کی اور اب مختلف امور پر تبادلہ خیال کیلئے چینی صدر اور روسی وزیر اعظم میخائل میشو سٹن سے ملاقات ہوئی ہے ۔
صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین اور روس ایک دوسرے کے سب سے بڑے پڑوسی اور ہم آہنگی کے جامع تزویراتی شراکت دار ہیں، دوطرفہ تعلقات اور مستحکم ترقی ہمارے تعلقات کی تاریخی منطق اور ہمارے عوام کے بنیادی مفادات سے ہم آہنگ ہے، نئی چینی حکومت چین اور روس کے درمیان ہم آہنگی کی جامع تزویراتی شراکت داری کو گہری قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور نئے اہداف تک پہنچنے اور حاصل کرنے کے لیے چینی وزیر اعظم اور روسی وزیر اعظم کے درمیان باقاعدہ ملاقاتوں کے طریقہ کار بھی طہ کیا گیا ۔
صدر شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ سال سے چین اور روس کے درمیان عملی تعاون نے پیچیدہ بیرونی ماحول کے درمیان ترقی کی مضبوط رفتار کو برقرار رکھا ہے، چین مسلسل 13 سالوں سے روس کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا ہے، ہمارا توانائی تعاون مسلسل گہرا ہوا ہے، سٹریٹجک بڑے منصوبوں پر ٹھوس پیش رفت ہوئی ہے، اور لوگوں کے درمیان بڑھتے ہوئے ثقافتی اور ذیلی قومی تبادلوں نے ہمیں مزید قریب لایا ہے۔
یہ ضروری ہے کہ دونوں فریق اقتصادی اور تجارتی تعاون کے معیار کو بڑھانے اور بہتر بنانے، تجارت اور سرمایہ کاری کو لبرلائزیشن اور سہولت کاری کو فروغ دینے اور صنعتی اور سپلائی چین کو محفوظ اور مستحکم رکھنے کے لیے مل کر کام کریں، دونوں فریق ترقی کو فروغ دینے، مشترکہ طور پر ہماری توانائی کی حفاظت اور دو طرفہ اقتصادی اور تجارتی تبادلوں کو وسعت دینے کے لیے رابطے کے بڑے منصوبوں کے کردار کا مکمل فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ہم سائنسی تحقیق اور اختراع میں تعاون کو بڑھا سکتے ہیں اور اپنے تعاون میں پائیدار ترقی کو فروغ دے سکتے ہیں۔ ہمیں 2022 اور 2023 میں چینی-روسی کھیلوں کے تبادلوں کی مسلسل کامیابی کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے جس کے ساتھ مزید سرگرمیاں منصوبہ بندی کے ساتھ منعقد کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ چین صدر شی جن پنگ تیسری بار صدارت کےمنصب پر فائز ہوئے ہیں، جس کے فوراً بعد انہوں نے روس کا دورہ کیا ہے ، جو غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے اور اس بات کی مکمل عکاسی کرتا ہے کہ نئے دور میں روس اور چین کے تعلقات کتنے خاص ہیں، روس اور چین کے تعلقات کی ترقی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے جو موجودہ بین الاقوامی صورتحال میں کثیرالجہتی کو بہتر طریقے سے برقرار رکھنے اور کثیر قطبی دنیا کو فروغ دینے کے لیے سازگار ہے۔ چینی وزیراعظم اور روسی وزیراعظم کے درمیان باقاعدہ ملاقاتوں کا طریقہ کار دنیا میں منفرد ہے۔
روس چین کی نئی حکومت کے ساتھ قریبی ہم آہنگی اور تعاون کا خواہاں ہے، دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے مشترکہ مفاہمت پر سنجیدگی سے عمل درآمد کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان ہم آہنگی کی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔