(عامر شہزاد) خیبرمیڈیکل یونیورسٹی پشاور میں جنسی ہراسمنٹ سے بچاو کی پالیسی کا دائرہ بڑھاتے ہوئے تمام اداروں کو مراسلہ ارسال کردیا گیا۔
چیئرپرسن ہراسمنٹ انکوائری کمیٹی کا ماتحت کالجز اور اداروں کے سربراہان کو مراسلہ پالیسی کا اطلاق خیبرمیڈیکل یونیورسٹی کے ساتھ منسلک کالجز اور اداروں پر بھی ہوگا۔
مراسلہ کے مطابق فیکلٹی ممبران اور طلباء کے مابین نامناسب تعلقات سختی سے ممنوع ہیں۔ کمیونٹی کے کسی بھی رکن سے گہرا تعلق قائم کرنا نامناسب ہے۔
مزید پڑھیں: پلانٹ فار پاکستان مہم، ایونیوون میں میواکی کے پودے لگائے گئے
ایسے تعلقات خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں فیصلوں پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ سماجی اور ثقافتی اصولوں کے تحت تعلقات نجی تصور ہوں گے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ جنسی ہراسانی کیس میں گریڈ 17 ملازم کی تنزلی اور گریڈ 18 ملازم کو نکال دیا جائے گا۔