تراویح میں ختم قرآن کا مسنون طریقہ کیا ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)رمضان المبارک کے خوبصورت مہینے میں ہم روزہ رکھنے سے پہلےعشاء کی نماز کیساتھ تراویح پڑھتے ہیں،جو بیس/ رکعت پر مشتمل ہوتی ہے اور دو دو رکعت کرکے پڑھی جاتی ہے، ہر چار رکعت کے بعد وقف ہوتا ہے،جس میں تسبیح و تحلیل ہوتی ہے اور اسی کی وجہ سے اس کا نام تروایح ہوا۔
سوال:
تراویح میں ختم قرآن کا مسنون طریقہ کیا ہے؟
جواب:
عام طور پر تراویح کی19ویں رکعت میں سورۃ الفلق اور سورۃ الناس اور20ویں رکعت میں سورۃ البقرہ کی ابتدائی پانچ آیات مفلحون تک پڑھی جاتی ہیں لیکن اس سے ترتیب قرآن کی خلاف ورزی ہوتی ہے کہ پہلی رکعت میں قرآن کریم کا بالکل آخری حصہ اور دوسری رکعت میں قرآن کریم کا بالکل ابتدائی حصہ پڑھا جاتا ہے، اس لیے تراویح پڑھانے والے حفاظ صاحبان کو چاہیے کہ وہ18ویں تراویح میں سورۃ الناس تک قرآن شریف پڑھ کر اسے مکمل کرلیں اور 19ویں تراویح میں سورۃ البقرہ کی ابتدائی پانچ آیات پڑھی جائیں اور 20ویں تراویح میں سورۃ البقرہ کی آخری دو آیات پڑھی جائیں یعنی آمن الرسول سے اخیر سورۃ تک پڑھا جائے۔ اس میں آخر میں دعا بھی ہے جس میں بھول چوک اور سہو و نسیان کی صورت میں معافی کی درخواست بھی ہے اور یہ وہ آیات ہیں جن کی فضلیت ہمارے پیارے نبیﷺ نے بیان فرمائی ہے کہ یہ آیات شب معراج میں اللہ تعالیٰ نے تحفۃً اپنے محبوب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو عطا فرمائیں۔