بانی پی ٹی آئی کی وکلا سے ملاقات کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(احتشام کیانی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی جیل میں وکلا سے ملاقات کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا،سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو بانی پی ٹی آئی کی سکیورٹی خدشات کے خاتمے تک آن لائن میٹنگ کا حکم دیدیا،عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ سے 22 مارچ کو عملدرآمد رپورٹ طلب کر لی ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے تحریری حکم نامہ جاری کیا ۔
حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ جیل حکام کے مطابق سکیورٹی وجوہات کے باعث جیل ملاقاتوں پر پابندی عائد کر دی گئی،جیل میں آن لائن میٹنگ کی سہولت موجود نہیں تو بانی پی ٹی آئی کے کوآرڈینیٹر کو بندوبست کرنے کی اجازت دی جائے،آن لائن میٹنگ کی جگہ پر انٹرنیٹ تک رسائی مطلوبہ سپیڈ اور پرفارمنس سٹینڈرڈ کے مطابق ہونی چاہیے، ضرورت پڑی تو جس ٹیلی کام کمپنی کا انٹرنیٹ استعمال کیا جا رہا ہے اسے طلب کر کے بیانِ حلفی جمع کرانے کا حکم دیا جائے گا۔
عدالتی حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے اعتراض اٹھایا کہ جیل رولز میں تو آن لائن میٹنگز کی اجازت ہی نہیں،ایڈووکیٹ جنرل کی دلیل میں وزن نہیں کیونکہ سب کو معلوم ہے جیل رولز 1978 میں ڈرافٹ کئے گئے تھے، 1978 میں تب آن لائن ویڈیو میٹنگ کی سہولت موجود ہی نہیں تھی،اس کے بعد کسی موقع پر ایسی آن لائن میٹنگ کی ضرورت ہی پیش نہیں آئی کہ حکومت اس معاملے کو زیرغور لاتی۔
عدالت نے کہاکہ آن لائن میٹنگز کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر عملدرآمد کیا جائے، ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ آن لائن میٹنگ میں سیاسی گفتگو کی جائے گی،سوال یہ ہے کہ فزیکلی ملاقات کرائی جاتی تو اس میں سیاسی گفتگو کے علاوہ کیا گفتگو کی جاتی؟ ۔
یہ بھی پڑھیں: حماداظہر کے کاغذات نامزدگی مسترد، کیا عذر لگایا گیا ؟ جانیے