(24 نیوز) اسرائیلی پولیس نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے بعد سیز فائر پر جشن منانے والے فلسطینی نوجوانوں پر دھاوا بول دیا۔
تفصیلا ت کے مطابق عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد احاطے میں جمع ہوکر فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان سیز فائر پر جشن منایا۔
نوجوانوں نے فتح کے گیت گائے اور شدید نعرے بازی کی جس پر قریبی موجود پولیس چیک پوسٹ سے درجنوں مسلح اہلکار مسجد اقصیٰ میں داخل ہوگئے اور نوجوانوں پر دھاوا بول دیا۔
اسرائیلی پولیس نے نوجوانوں کے مجمع پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور ہوائی فائرنگ کی تاہم نوجوان منتشر نہ ہوئے تو اہلکاروں نے گرنیڈ پھینکنا شروع کردیئے۔پولیس کے حملے میں درجنوں فلسطینی لڑکے اور لڑکیاں زخمی ہوگئے جنہیں قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں سب کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
دوسری جانب سیز فائر کے بعد فلسطین میں بے گھر ہونے والے خاندان واپس اپنے تباہ حال گھروں کو لوٹ رہے ہیں، کئی عمارتوں کو چادروں کی دیوار سے رہنے کے قابل بنایا گیا تاہم یہاں کھانے پینے کی اشیا کا فقدان ہے۔ اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے تباہ ہونے والی ایک عمارت کے ملبے سے 3 سالہ بچی سمیت 9 لاشیں نکالی گئی ہیں۔ اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد 66 بچوں سمیت 243 ہوگئی۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 11 روز سے مسلسل جاری بمباری کو روکنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سیز فائر کا اعلان کیا تھا جسے حماس نے اپنی فتح قرار دیتے ہوئے غزہ میں جشن بھی منایا۔
یہ بھی پڑھیں:مولانا فضل الرحمان کا بجٹ کے حوالے سے اہم اعلان