(ویب ڈیسک)پنجاب بھرمیں سرکاری و نجی اداروں پر حملوں، توڑ پھوڑ، تشدد اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث گرفتار افراد کی تعداد 3800 سے زائد ہو گئی۔
پولیس ذرائع کےمطابق لاہور سے اب تک 2 ہزار کے قریب شر پسندوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث شر پسندوں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع کےمطابق پولیس نے رات گئے بھی تحریکِ انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شر پسندوں کی پُر تشدد کارروائیوں میں 162 پولیس افسران و اہلکار زخمی ہوئے۔
پنجاب بھر میں پولیس کے زیرِ استعمال 97 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق تھانوں اور دفاتر سمیت 22 سرکاری عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچایا گیا۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا میں 9 اور 10 مئی کے پرتشدد احتجاج سے متعلق دہشت گردی کے 18 مقدمات درج کیے گئے ہیں اور 809 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس رپورٹ کے مطابق دہشت گری کے مقدمات میں نامزد ملزمان میں سابق صوبائی وزرا اور سابق اراکین اسمبلی بھی شامل ہیں۔پشاور ریجن میں 5، کوہاٹ ریجن میں 4 اور مردان ریجن میں دہشت گردی کی 3 ایف آئی آرز درج ہیں۔ پشاور میں 267، مردان میں 216 اور کوہاٹ میں 114 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔