موبائل فون کابے تحاشہ استعمال،صحت پر کیا اثرات پڑتے ہیں ؟

May 21, 2024 | 16:06:PM

(24نیوز) موبائل فون کے بے تحاشہ استعمال سے ہر عمر کے افراد میں ٹیکسٹ نیک سنڈروم کی شرح بہت زیادہ بڑھ گئی ہے، اس بیماری کا شمار انتہائی مہلک امراض میں ہوتا ہے جسے اسپنڈیولاسز کہتے ہیں، گردن کے مہروں کی خرابی کے اثرات جسم کے تمام اعصابی نظام پر مرتب ہوتے ہیں اور بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے انسانی اعضاء مفلوج ہونے لگتے ہیں۔

اس حوالے سے شو ""مارننگ ود فزا"" میں آرتھو پیڈک سرجن ڈاکٹر محمد اکمل زیب نے شرکت کی جس میں اُنہوں نے موبائل فون سے ہونے والے طبی نقصانات کے بارے میں بتایا،ڈاکٹر محمد اکمل زیب کا کہنا تھا کہ آج کل ٹیکسٹ نیک سنڈروم کی شرح بہت زیادہ بڑھ گئی ہے، گردن کا قدرتی پوسچر ایسا ہے کہ کانوں کو کندھوں کی سطح پر رکھا جائے، جب کوئی ڈیوائس استعمال کرنے کے لیے گردن کو جھکایا جاتا ہے تو گردن کے مسلز پر دباؤ پڑتا ہے اور ان میں سوزش پیدا ہوتی ہے۔ 

ڈاکٹر محمد اکمل زیب کے مطابق گردن کے مہرے جسم کا وہ حصہ ہیں جس پرہماری پوری باڈی کام کر رہی ہوتی ہے ، ہم لوگ موبائل استعمال کرتے وقت، دفتر میں کام کرتے وقت غلط طریقے سے بیٹھتے ہیں جس کی وجہ سے ہمارے مہرے دباؤ میں آجاتے ہیں جس کی وجہ سے آپ کی گردن کا درد ہاتھوں میں آجاتا ہے  اور دونوں ہاتھوں میں  درد ہونے لگتا ہے جبکہ آپ کے ہاتھ سن ہوجاتے ہیں۔ یہ سارے مسائل گردن کے درد سے شروع ہوتے ہیں۔ 

ُاُن کا کہنا تھا  کہ اگر موبائل فون یا دیگر ڈیوائسز کو معمولی وقت کیلئے استعمال کیا جائے تو ان تکالیف سے بچا جاسکتا ہے۔ اس تکلیف سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اپنائی جانی ضروری ہیں۔ سب سے پہلے کوشش کریں کہ ڈیوائس کو آنکھوں کے لیول پر لے کر آئیں گردن کو نہ جھکائیں۔

مزید پڑھیں: قبرستان کی اراضی واگزار نہ کروانے پر ڈی سی لاہور ودیگر کو نوٹس، جواب طلب

دفاتر میں کام کرنے والے افراد ہر آدھے گھنٹے بعد وقفہ لیں اور گردن کو حرکت دیں۔ کھڑے ہو کر کبھی بھی کام نہ کریں کیونکہ اس سے گردن میں پڑنے والے دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے،اُن کا مزید کہنا تھا کہ  لیٹنے وقت اپنے سر اور گردن کی پوزیشن درست رکھیں، روئی یا فوم کا سخت اور موٹاتکیہ، گردن کے مہروں کے لیے نقصان کا سبب بنتا ہے۔ 6 انچ موٹے پولیئسٹر کے تکیے بنائیں،یہ نرم ہونے کی وجہ سے گردن اور سر کے پچھلے حصے کو آرام پہنچاتے ہیں۔ اس مرض میں تکیے پر سر رکھنے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ، آدھا تکیہ سر اور نصف حصہ کندھوں کے نیچے آئے۔

مزیدخبریں