پشاور سے تعلق رکھنے والے پریم ناتھ نےہیرو کاکردار چھوڑ کر ولن بننے کو ترجیح دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
24نیوز: بالی وڈ میں پریم ناتھ کو ایک ایسے اداکار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے بطور ہیرو فلم انڈسٹری میں راج کرنے کے باوجود ولن کے کردار کونئے روپ میں پیش کرکے ناظرین میں بے حد مقبولیت حاصل کی،
50 کی دہائی میں پریم ناتھ نے کئی فلموں میں ہیرو کا کردار نبھایا اور ان میں کئی فلمیں کامیاب بھی رہیں لیکن انہیں اداکاراؤں کے پیچھے درختوں کے ارد گرد چکر لگاتے ہوئے گیت گانا راس نہیں آیا اور انہوں نے ہیرو کا کردار نبھانے کی تمام پیشکشوں کو ٹھکراتے ہوئے ولن کے کردار کو ترجیح دی۔
21نومبر، 1926 کو پشاور میں پیدا ہوئے، پریم ناتھ کو بچپن سے اداکاری کا شوق تھا۔ تقسیم کے بعد ان کا خاندان پشاور سے جبل پور شہر منتقل ہوگیا۔پچاس کی دہائی میں پریم ناتھ نے اپنے خوابوں کی تعیبر کے لئے ممبئی کا رخ کیا اور پرتھوی را ج کپور کے ’پرتھوی تھیٹر‘میں اداکاری کرنے لگے۔
1948ء میں، انہوں نے فلم اجیت سے اپنی فلمی سفر کا آغاز کیا لیکن وہ ناظرین کے درمیان اپنی شناخت نہیں بناسکے۔1948 میں راج کپور کی فلم ’آگ‘ اور 1949 میں برسات کی کامیابی کے بعد پریم ناتھ کسی حد تک اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہو گئے۔انہوں نے متعدد فلموں میں کام کیا جن میں ’پران جائے پر وچن نہ جائے‘ ’آب حیات‘ ’بے ایمان‘ ’شور‘ اور’ بہاروں کے سپنے‘ قابل ذکر ہیں۔اداکار پریم ناتھ3 نومبر، 1992 کو بھارت کے شہرممبئی میں انتقال کر گئے۔