چھوٹے صوبوں کا استحصال ختم کرنا ہو گا ۔ڈی این اے پینل

Nov 21, 2021 | 21:55:PM
حقوق۔شرکا۔استحصال۔شرائط۔مزاکرات
کیپشن: ڈی این اے پینل کے شرکا(فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز ) چھوٹے صوبوں کی آواز ہمیشہ دبائی جاتی رہی ہے، یہ سب سے بڑا ظلم ہے کہ جب کوئی حقوق کی بات کرے ہم انہیں علیحدگی پسند قرار دے کر غداری کا لیبل چسپاں کر دیں ۔عاصمہ جہانگیر کانفرنس۔ تاج حیدر ، منظور پشتین، افرسیاب خٹک ،ایاز لطیف پلیجو سمیت سب کی آواز پر کان دھرنے ہوں گے۔ چھوٹے صوبوں کا استحصال ختم کرنا ہو گا ۔
ان خیالات کا اظہارتجزیہ نگار حضرات سلیم بخاری ، افتخار احمد ، پی جے میر اور جاوید اقبال نے 24 نیوز کے پروگرام ڈی این اے میں کیا ۔سلیم بخاری نے کانفرنس میں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور تاج حیدر کی تقاریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح کے آپریشن بلوچستان میں علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کے نام پر ہوتے رہے ہیں اگر پنجاب میں ہوتے تو اس پر اعتراض نہ اٹھایا جاتا لیکن پنجاب میں ریاست کی رٹ چیلنج کرنے اور انتشار پھیلانے والوں کے ساتھ مذاکرات کرکے ان کی شرائط پر صلح کی جائے گی اور حکومت کے سینیٹر انہیں گلدستے پیش کریں گے تو باقی صوبوں کا اعتراض بجا ہے کہ پنجاب میں جو کامیاب ہوگا حکمرانی کا حق بھی اسی کا ہو گا۔سلیم بخاری کا کہنا تھا کہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے ذریعے چھوٹے صوبوں کے مندوبین کو موقع فراہم کیا گیا کہ وہ اپنے مسائل سب کے سامنے پیش کریں۔
 جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس میں اعلیٰ عدلیہ کے جج، ماہر قانون دان ،انسانی حقوق کے نمائندے ، سیاستدان ، صحافی و دانشور موجود تھے ۔کانفرنس کے مندوبین نے خوب گلے شکوے کئے لیکن حیرت کی بات ہے کہ وہ سبھی اس سسٹم کا حصہ ہیں۔ ان سب نے صرف اسٹیبلشمنٹ کو ٹارگٹ کر رکھا تھا ۔جاوید اقبال نے سوال ٹھایا کہ تما م کوتاہیوں ، معاشی بدحالی ، سماجی تنزلی ، عدم انصاف اور تمام خرابیوں کی جڑ صرف اسٹیبلشمنٹ ہی ہے جس پر افتخار احمد نے کہا کہ جب آپ کسی کو ان کا آئینی حق نہیں دیں گے جمہوریت کو پروان چڑھنے کا موقع دینے کی بجائے اپنی مرضی کی جمہوریت مسلط کریں گے تو خرابیوں کے ذمہ دار آپ ہی قرار پائیں گے، جب اآپ ان کاکوئلہ ، گیس یا پانی انہیں استعمال نہیں کرنے دیں گے تو ان کی ناراضگی غلط نہیں ۔ سلیم بخاری نے کہا کہ کیا وجہ ہے کہ بلوچستان سے نکلنے والی گیس کوئٹہ والوں کو 47 برس بعد ملتی ہے ، کانفرنس میں نواز شریف کی تقریر روکنے اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے ٹویٹ پر کہ مفرور کو تقریر کی اجازت دینا معزز ججوں کی توہین اور آئین کا مذاق ہے پر تبصرہ کرتے ہوئے سلیم بخاری نے کہا کہ وزیر اطلاعات اپنے مشیر قانون بیرسٹر علی ظفر کا خطاب بھی سن لیتے جنہوں نے نیب کے احتساب پر کڑی تنقید کی ہے اگر نیب کا احتساب سیاسی انتقام بن جائے تو اور اس کا نشانہ صرف نوازشریف اور آصف زرداری کا خاندان ہی ہو تو یہ کہاں کا انصاف ہے کہ انہیں اپنی بات بھی نہ کہنے دی جائے ، پینل نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا جس کے مطابق حکومت نے کورونا فند میں اربوں روپے کی کرپشن کی اورمردہ افراد کے نام پر خطیر رقوم بانٹی گئیں۔
 رپورٹ کے مطابق پنجاب سے140 مردہ افراد سمیت ساڑھے 26 ہزار افراد کو کرونا اور زکوٰة فنڈ سے رقوم تقسیم کی گئیں ۔مختلف شعبوں میں کروونا کے نام پر خریداری میں ایک ارب 59 کروڑ کی غیر قانونی تقسیم اور 6 ارب 84 کروڑ کی مشکوک ادائیگی کا ریکارڈ بھی سامنے آیا ۔پی جے میر کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہے تو ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لا کر شفاف تحقیقات کرنی ہوگی محض الزام عائد کرنا کافی نہیں ہے ۔پروگرام میں بھارتی پنجاب کے مقبول سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو کے وزیر اعظم عمران خان کو بڑا بھائی کہنے پر بھارت میں ان کے خلاف شروع کی گئی نفرت انگیز مہم پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں۔کبھی معاف نہیں کرونگی۔۔ اہلیہ عمر شریف کا جذباتی بیان۔۔ویڈیو وائرل