(24 نیوز) بھارتی میڈیا پروپیگنڈا اور جعلی خبروں میں سب پر بازی لے گیا, بھارتی میڈیا کا کرتارپور کے قریب ڈانس پارٹی کو مذہبی رنگ دینے کا پروپیگنڈا بےنقاب ہو گیا۔
بھارتی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا کہ پاکستان میں سکھوں کی عبادت گاہ کرتارپور پر ڈانس پارٹی منعقد کی گئی, ڈانس پارٹی کو ریاستی سرپرستی حاصل ہونے کا دعویٰ بھی کیا گیا، حقائق کے برعکس وہ ڈانس پارٹی نہیں تھی اور کرتارپور سے کافی دور تھی, پاکستانی سکھ برادری نے بھارتی منفی پروپیگنڈے کو مسترد کر دیا، سوشل میڈیا پر بھارت کی جانب سے منفی پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری بمقابلہ بلاول بھٹو،باپ،بیٹے میں اختلافات، چونکا دینے والے انکشافات
سردار گوبند سنگھ کا کہنا ہے کہ پاکستانی بھائیوں پر کرتارپور کے سامنے ڈانس پارٹی کرنے کا جھوٹا الزام لگایا گیا، یہاں ایسا کچھ بھی نہیں ہوا، ہم اپنے پاکستانی بھائیوں پر لگے الزامات کی شدید مذمت کرتے ہیں، چند شرپسند عناصر نہیں چاہتے کہ ہم آزادانہ کرتارپور میں مذہبی رسومات ادا کریں، 2018 اور 2019 میں بھی یورپی یونین اور ڈس انفولیب بھارت کی جانب سے جعلی خبروں کو مسترد کر چکا ہے۔
سردار گوبند سنگھ کا مزید کہنا ہے کہ دوسروں کے خلاف جعلی خبریں پھیلانے والے بھارت میں طویل عرصے سے سکھ ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں، یکم جون 1984 کو بھارتی فوج کی جانب سے آپریشن بلیو سٹار کے نام سے سکھوں کی سب سے عظیم عبادت گاہ گولڈن ٹیمپل پر حملہ کیا گیا، بھارت میں زور پکڑتی تحریک خالصتان بھی بھارت میں سکھوں پر ظلم کی واضح مثال ہے۔