(24 نیوز)غزہ میں جنگ بندی؟حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کا اہم بیان سامنے آگیا۔
ایک بیان میں اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ ہم جنگ بندی کے ایک معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں، حماس نے اپنا مؤقف قطر کے بھائیوں اور ثالثوں کو پہنچادیا ہے۔
اس حوالے سے خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ جنگ بندی کے ابتدائی 5 روزہ عارضی معاہدے میں زمینی سیز فائر اور جنوبی غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملوں کو بھی کم محدود کی جائے گا۔
رپورٹس کے مطابق مجوزہ معاہدے کے تحت 300 فلسطینیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا جائے گا جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔اس حوالے سے قطری وزیراعظم نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کچھ یرغمالیوں کی رہائی کے بعد عارضی سیز فائر معاہدے میں معمولی مسائل ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہےکہ غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ قریب ہے۔ترجمان وائٹ ہاؤس جان کربی کے مطابق مذاکرات آخری مرحلے میں ہیں اور ہم پر امید ہیں تاہم جان کربی نے تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔
ضرور پڑھیں:اسرائیلی جارحیت جاری: شہید فلسطینیوں کی تعداد 13 ہزار 300 ہوگئی
امریکی محکمہ خارجہ نے کہاکہ جنگ کے اختتام کے بعد مغربی کنارے اور غزہ کو متحد کر نے والی فلسطینی ریاست چاہتے ہیں، تنازع کا نتیجہ کیا نکلے گا ؟کہنا مشکل ہے۔
ادھر اسرائیلی وزیراعظم نے کہاکہ جب تک مغویوں کو واپس نہیں لاتے ،لڑائی بند نہیں کریں گے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ ہم عام شہریوں کی ہلاکتیں دیکھ رہے ہیں، جب سے وہ سیکرٹری جنرل بنے ہیں کسی بھی تنازع میں ایسے کوئی مثال نہیں ملتی۔