( اشرف خان)روپے کی قدر میں تیزی سے اتار چڑھاؤ پر ایکسپورٹرز پریشان ہو گئے۔
ایکسپوٹرز نے حکومت سے غیر ضروری اشیا کی درآمد پر پھر سے پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کردیا ، صرف ضروری اشیا اور خام مال کی اجازت ہی دی جائے ،ایکسپوٹر عفیف صدیقی کا کہنا ہے کہ کہ کریک ڈاؤن کے بعد ڈالر 30 روپے سستا ہوا تھا اور پھر اکتوبر میں پاکستان نے 4 ارب 80 کروڑ ڈالر کی درآمدات کرڈالی، درآمدی بل کی طلب پر ڈالر پھر مہنگا ہوا ،اب پھر کم ہورہا ہے ، روپے کے مقابلے ڈالر کے ریٹ میں استحکام کی اشد ضرورت ہے۔
ایکسپوٹرز کا کہنا ہے کہ حکومت نے پہلے ڈالر کی قلت پردرآمدات پر پابندی عائد کی تھی، حکومت اب غیر ضروری اشیا پر پھر سے پابندی عائد کرے ،مطالبہ ہے کہ حکومت پرتعیش اشیا کی درآمد پر پابندی عائد کرے اور صرف ضروری اشیا اور خام کی درآمد کی اجازت دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: 5 ہزار کا نوٹ بند؟
ایکسپوٹرز کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اتار چڑھاو کی وجہ سے کاسٹ نکالنا مشکل ہورہا ہے اور ڈالر کی قدر میں استحکام نہ ہونے سے مہنگائی کی رفتار پھر بڑھ جائے گی ۔