(24نیوز) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ متنازع منصوبے شروع کرنے کے بجائے اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اپنی رائے کو زبردستی نافذ کرنے سے منفی اثرات مرتب ہوں گے، اگر اعتراضات دور نہیں کیے گئے تو دریائے سندھ پر مزید نہروں کا وفاقی منصوبہ متنازع ہوجائے گا،انہوں نے کہا کہ جس طرح کالا باغ ڈیم منصوبہ متنازع ہوا تو اس کے ساتھ بھی ایسا ہی ہو گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی زراعت کو معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھتی ہے۔ اور ہم نے زراعت کو سپورٹ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے،سندھ کو سرسبز بنانے کے منصوبے کی کامیابی کے خواہاں ہیں اور کسانوں کو سندھ سرسبزمنصوبے سےفائدہ دینا چاہتے ہیں، پہلے مرحلے میں آباد علاقوں میں کوآپریٹیو فارمنگ شروع کرنا چاہتے ہیں، وفاق کی جانب سے تعاون اور مدد سے چھوٹے زمینداروں کی حوصلہ افزائی ہو گی، سندھ میں آبپاشی کا نظام دنیا کا سب سے بڑا نظام ہے۔