فائنل کال،24 نومبر کو احتجاج کی قیادت عمران خان خود کریں گے؟

Nov 21, 2024 | 13:20:PM

Read more!

(24 نیوز)تحریک انصاف کا جارحانہ رویہ پھر سے مفاہمت میں تبدیل ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔ظاہر ہے بانی پی ٹی آئی نے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کیلئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو فری ہینڈ دے دیا ہے ۔ایسا لگ رہا ہے جیسے تحریک انصاف کو نظر آرہا ہے کہ 24 نومبر کا احتجاج مؤثر ثابت نہیں ہوگا۔اور پی ٹی آئی کے اندر سے بھی یہ آوازیں اُٹھ رہی ہیں کہ یہ احتجاج انتشار کو ہوا دے سکتا ہے ۔یہاں تک کہ جے یو آئی ف کے رہنما مولانا عبد الغفور حیدری بھی اِس خدشے کا اظہار کر رہے ہیں ۔وہ کہتے ہیں کہ احتجاج تحریک انصاف کا آئینی حق ہے لیکن اگر وہ نو مئی کو دوہرانا چاہے توکیا کہا جاسکتا ہے۔
یعنی تحریک انصاف کی اپوزیشن اتحادی جماعت کی جانب سے بھی احتجاج پر سوال اُٹھائے جارہے ہیں ۔اور دیکھا جائے تو احتجاجی تحریک چلانے سے ایک بے یقینی کی کیفیت تو رہے گی کہ تحریک انصاف مطلوبہ نتائج حاصل کرسکتی ہے یا نہیں ۔کیونکہ ریاست ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پہلے سے ہی تیار ہے۔اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے اور وہاں رینجرز تعینات کردیے گئے ہیں ۔پنجاب پولیس نے بھی امن و امان خراب کرنے والوں سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کرلیا اور صوبے بھر سے 10 ہزار 700 کی نفری اسٹینڈ بائی کردی ہے۔یعنی ریاست ٹکراؤ کا جواب ٹکراؤ سے دینے کو تیار ہے۔اختیار ولی خان کہتے ہیں کہ علی امین گںداپور کو سوچنا ہوگا کہ وہ کس کے ساتھ کھڑے ہیں ،پھر اِسی طرح وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والوں کے ساتھ وہی سلوک ہوگا جو دہشتگردوں کے ساتھ ہوتا ہے ۔مزید دیکھئے پروگرام’10تک‘کی اس ویڈیو میں

مزیدخبریں