(اویس کیانی)وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پبلک پروکیورمنٹ اور گڈ گورننس کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد کیا گیا ۔ جس میں وزیر اعظم نے پپرا (PPRA) میں اصلاحات لا کر اس کو کسی بھی قسم کے اثر و رسوخ سے پاک بنانے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا کہ تمام سرکاری اداروں میں شفاف طریقے سے خریداری اور خدمات کا حصول حکومت کی اولین ترجیح ہے،حکومتی اداروں میں پروکیورمنٹ کے عمل میں شفافیت لانے سے بیرونی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد مزید بڑھے گا۔
وزیراعظم نے پروکیورمنٹ کے عمل میں شکایات کے ازالے کے لیے پروکیورمنٹ ایجنسی سے ہٹ کر کمیٹی قائم کرنے کی بھی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ پپرا میں میرٹ پر باصلاحیت، پیشہ ور اور مطلوبہ تجربہ رکھنے والے ماہرین تعینات کیے جائیں، تمام سرکاری ادارے ای پروکیورمنٹ (e-PADS) استعمال کریں۔ سرکاری اداروں میں خریداری اور سروسز کے حصول کے لیے خصوصی پروکیورمنٹ سیل قائم کیے جائیں،سرکاری امور میں شفافیت ملکی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔
مزید پڑھیں: مریم نواز نے پی ایس آر پی سکولوں میں 5 ہزار نئے کلاس رومز بنانے کی منظوری دیدی
بریفنگ کے دوران وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ پپرا آرڈیننس اور متعلقہ قواعد و ضوابط کا جائزہ مکمل ہو چکا ہے اور یہ ترامیم جلد وفاقی کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی،ان ترامیم کا مقصد پروکیورمنٹ کے عمل میں شفافیت اور ان کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق لانا ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق مسعود ملک، وزیر خزانہ اورنگزیب خان، وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ، پپرا بورڈ ممبران، ورلڈ بینک کنٹری ڈائریکٹر اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔