(ویب ڈیسک)آج پاکستان میں سب سے زیادہ ایئر کوالٹی انڈیکس کراچی میں ریکارڈ کیا گیا۔ آئی کیو ایئر کی رپورٹ کے مطابق دوسرے نمبر پرپشاور جبکہ تیسرے پرفیصل آباد ہے۔
(1 )کراچی، سندھ:155
(2)پشاور، خیبر پختونخواہ:152
(3 ) فیصل آباد، پنجاب:132
(4) میرپور خاص، سندھ:122
(5) لاہور، پنجاب:112
پاکستان دنیا کے سب سے زیادہ آلودگی سے متاثر ملکوں میں سے ایک ہے۔ پاکستان میں فضائی آلودگی گاڑیوں اور صنعتی اخراج، اینٹوں کے بھٹوں سے نکلنے والا دھواں، فصلوں کی باقیات اور عام فضلہ کو جلانے اور تعمیراتی مقامات کی دھول کے امتزاج کی وجہ سے ہوتی ہے۔ فضائی آلودگی کے دیگر عوامل میں نئی سڑکوں اور عمارتوں کی تعمیر کے لیے درختوں کا بڑے پیمانے پر کاٹنا بھی شامل ہے۔
ایئر کوالٹی انڈیکس کیا ہے؟
ایئر کوالٹی انڈیکس فضائی آلودگی میں موجود کیمائی گیسز، کیمائی اجزا، مٹی کے ذرات اور نہ نظر آنے والے وہ ان کیمائی ذرات کی مقدار ناپنے کا معیار ہے جنھیں پارٹیکولیٹ میٹر (particulate matter) کہا جاتا ہے۔ ان ذرات کو ان کے حجم کی بنیاد پر دو درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے یعنی پی ایم 2.5 اور پی ایم 10۔
یہ چھوٹے کیمیائی اجزا سانس کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہو کر صحت کے مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔ پی ایم 2.5 کے ذرات اس قدر چھوٹے ہوتے ہیں کہ وہ نہ صرف سانس کے ذریعے آپ کے جسم یں داخل ہو جاتے ہیں بلکہ آپ کی رگوں میں دوڑتے خون میں بھی شامل ہو جاتے ہیں۔ایئر کوالٹی انڈیکس کا تعین فضا میں مختلف گیسوں اور پی ایم 2.5 (فضا میں موجود ذرات) کے تناسب کو جانچ کر کیا جاتا ہے۔ ایک خاص حد سے تجاوز کرنے پر یہ گیسز ہوا کو آلودہ کر دیتی ہیں۔
ایئر کوالٹی انڈیکس کا معیار کیا ہے؟
عالمی ادارہ برائے صحت نے ایئر کوالٹی انڈیکس کے حوالے سے رہنما اصول مرتب کیے ہیں جن کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران کسی بھی شہر یا علاقے کی فضا میں موجود پی ایم 2.5 ذرات کی تعداد 25 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔