آئینی ترمیم کی منظوری کا معاملہ،قومی اسمبلی کا اجلاس جاری

Oct 21, 2024 | 00:02:AM
آئینی ترمیم کی منظوری کا معاملہ،قومی اسمبلی کا اجلاس جاری
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے سپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس  جاری ہے۔ 

 وزیراعظم شہباز شریف اور نواز شریف ایوان میں موجود ہیں،قومی اسمبلی اجلاس کے معمول کی کاروائی معطل کردیا گیا ہے ،ایوان کی معمول کی کارروائی معطل کرنے کی تحریک سید نوید قمر نے پیش کی، 
 قومی اسمبلی اجلاس میں ن لیگ اراکین اسمبلی کی نواز شریف سے ایوان میں ملاقات بھی کی،ن لیگی خواتین اراکین کی نواز شریف سے گفتگو  کرتے ہوئے کہا کہ سر آپ کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی،ن لیگ کی خواتین اراکین اسمبلی نے نواز شریف کی خیریت بھی دریافت کی، وزیراعظم شہباز شریف مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے اپنے نشست سے اٹھ کر آگے بڑھے،مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف ایوان میں گلے ملے،ن لیگ اراکین اسمبلی نے ڈیسک بجا ے۔  

 اعظم نذیر تارڑ نے آئینی ترمیمی بل کی تحریک پیش کردی،وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کیا ،انہوں نے کہا کہ 2006 میں تاریخ ساز معاہدہ ہوا،نواز شریف اور بے نظیر بھٹو نے ایک میثاق پر دستخط کیے،میثاق جمہوریت کے کافی نکات پر عملدرآمد ہو گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ26ویں ترمیم میں ججز تقریری کے عمل میں بنیادی تبدیلی کی گئی تھی،26ویں ترمیم بازو دبا کر اس ایوان سے منظور کروائی گئی،ہمارا عدلیہ کا رینکنگ میں جو نمبر ہے وہ بتانے کے لائق نہیں،میثاق جمہوریت میں سب سے اہم ایجنڈا آئینی عدالت کا تھا،میثاق جمہیوریت پر بے نظیر بھٹو اور نواز شریف نے دستخط کئے،میثاق جمہیوریت کے بہت سے نکات پر عملدرآمد ہوگا،آج 26 ویں آئینی ترمیم سینیٹ نے 2 تہائی سے منظور کی۔ 

 وزیر قانون کا کہناتھا کہ چیف جسٹس کی مدت3 سال مقرر کی گئی ہے ، اور 7 سال والے چیف جسٹس آئے تو آپ نے دیکھا کیا ہوا،سینئر موسٹ3ججز کے  پینل سے پارلیمانی کمیٹی دو تہائی اکثریت سے چیف جسٹس کے لئے نامزدگی گی،کچھ ترامیم جو یو آئی ف کی طرف سے پیش کی گئیں، وہ اس بل کا حصہ بنیں،وفاق میں ایڈوائزرز کو ایوان میں آکر سوالوں کے جواب دینے کی اجازت ہے،4 پارلیمنٹیرینز کمیشن کے ممبرز بنائے گئے ہیں،یہی جوڈیشل کمیشن آئینی بینچز کے ججز کی تعیناتی بھی  کرے گا،جو کام نہیں کرتا وہ گھر جائے،احتساب کا عمل ہر ادارے میں ہونا چاہئے۔ 

 ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اتفاق رائے 5 شقوں پر کیا ہے، 5 شقیں جمعیت علمائے اسلام کی ہیں،آئینی عدالت کی بجائے آئینی بینچز کا قیام عمل میں لا رہے ہیں،سوموٹو سے لے کر چیف جسٹس کے تقرر تک کا تعین ترمیم میں کیا گیا،جوڈیشل کونسل کے اختیارات کو بہتر کیا گیا ہے،بلاول بھٹو زرداری کا شکرگزار ہوں انہوں نے بہت محنت کی ہے، شکر گزار ہوں مولانا فضل الرحمان کا ہمارے بزرگ سیاستدان ہیں۔
سپیکر قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی اجلاس کی کارروائی 12بج کر 5 منٹ پر معطل کی جو دوبارہ 12 بج کر 5 منٹ پر شروع کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: اب اس ملک میں ترمیم ترمیم ترمیم ہوگی، سینیٹر فیصل واوڈا