(عامر شہزاد ) پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی )کے سینئر رہنما اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہےکہ ایسی ترامیم کو ہم نہیں مانتے ، جب بھی اقتدار میں آئے ان ترامیم کو ختم کرکے عوام کے فائدہ کے لئے ترامیم لائیں گے۔
خیبر پختونخوااسمبلی میں 26ویں آئینی ترمیم پر اظہار خیال کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ایسی ترامیم کو ہم نہیں مانتے مسترد کرتے ہیں،جب بھی اقتدار میں آئے ان ترامیم کو ختم کرکے عوام کے فائدہ کے لئے ترامیم لائیں گے،یہ ایک نظریہ کی جنگ ہے جس میں کچھ لوگ کمزور پڑ جائیں گے،جن لوگوں نے ووٹ دیا یا جن لوگوں نے بانی کی پیٹھ میں چھرا گونپا ان کے نام آج شام تک آ جائیں گے،غدار غدار ہوتا ہے جو کہتے ہیں مجبوری تھی انہوں نے استعفی کیوں نہیں دیا،قوم تو ان سے حساب لے گی ہم بھی لینگے،جو فیصلہ ساز ہیں انہیں پیغام دیتا ہوں کہ آپ بھی جوابدہ ہیں ،ایسا نہیں کہ آپ کسی کا منہ بند کردینگے،ہم آپ سے بھی جواب لینگے۔
علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا تھاکہ بعض اختیارات کے غلط استعمال سے عوام کو نقصان ہو رہا تھا،ہم اپنی پولیس کے ساتھ کھڑے ہیں،پولیس نے بہت قربانیاں دی ہیں،پولیس کی تمام مسائل حل کرنے کی کوشش کرینگے،صوبے کے امن اور عوام کے لئے پولیس کو بہتر سہولیات دینگے،ایک غیر آئینی اقدامات ہوئے،ڈکیتی ہمیشہ رات کو ہوتی ہے آزاد عدلیہ پر حملہ کیا گیا،ایک غیر الیکٹیڈ حکومت نے عدلیہ کو محکوم بنانے کی کوشش کی گئی،نیب نے آج تک کچھ نہیں کیا،نیب پر عوام کے اربوں روپے خرچ ہوئے رہے ہیں لیکن فائدہ کچھ نہیں مل رہا۔
خواتین کے حقوق کے علمبردار بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی بات پر خاموش ہوجاتے ہیں،پروڈکشن آرڈر کے باوجود ہمارے 2اراکین کو اسمبلی نہیں لایا جارہا،اعظم خان سواتی کو اس عمر میں بغیر وجہ کے گرفتار کیا گیا ہے،ہمارے گرفتار کارکنوں کی پیشی پر جج چھٹی پر چلا جاتا ہے،کیا یہ ورکر کسی کے بچے نہیں،ہمارے وکیل انتظار پنجوتہ بھی کئی دنوں سے غائب ہیں،آئی جی اسلام آباد اگر انتظار پنجوتہ کو بازیاب نہیں کرواسکتا تو استعفی دے کر گھر جائے،یہ ایک غلط رسم کی بنیاد ڈال رہے ہیں،یہ راستہ آپ کے گھر اور بچوں کی طرف بھی جاتا ہےجب حساب کی باری آتی ہے تو سب نس جاتے ہیں،جنہوں نے یہاں رہنا ہے فیصلے انہیں کرنے دو،عوام سے اپیل ہے کہ آپ چاہتے ہیں کہ جو چیزیں آپ نے دیکھے اپ کے بچے نا دیکھے تو نکلنا پڑے گا۔
اگر قوم کے لئے یہ جنگ جیتنی ہے تو ہمیں نکل کر آگے بڑھنا پڑے گا،کوئی کہتا ہے کہ ہم پیچھے ہٹ جائیں گے تو یہ ان کی بھول ہے،ہم مزید تیار ہوکر آئیں گے،یا تو اپنا سر توڑوائیں گے یا اس غرور کے پہاڑ کو توڑیں گے،اگر سینئر موسٹ جج کو نا لگایا گیا تو ہم دوبارہ نکلنے کے لئے تیار ہیں،ہمیں کوئی پرواہ نہیں کہ ہمارے ساتھ کیا ہوگا،اپنی حقیقی آزادی کے لئے عوام نکلیں گے،وقت قریب ہے ہم آزادی لینگے،مرو یا ماردو کا مرحلہ قریب ہے،قرآن میں جہاد کے بارے میں پڑھ لو،عوام کو پیغام دے رہے ہیں کہ ہم قیادت کرینگے،اپنی قوم اور آنے والی نسلوں کے لئے یہ جنگ لڑیں گے۔