مودی سرکار کی مسلم دشمنی۔آسام میں 2 مساجد اور 150 گھروں کو مسمار کر دیا گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)بھارت ان ممالک میں شامل ہے جہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جاتی ہیں۔بھارت میں مذہبی آزادی پر بھی سوالیہ نشان ہیں۔
اسوقت بھارت میں پاکستان کی آبادی سے زیادہ مسلمان آباد ہیں اور وہ فخر سے اپنے آپ کو انڈین کہتے ہیں لیکن ان مسلمانوں پر آئے دن مظالم کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔بھارتی انتہا پسند کسی نہ کسی بہانے مسلمانوں پر تشدد کا موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔
بھارتی حکومت نے ریاست آسام کے دارنگ ضلع میں 2 مساجد سمیت 150 مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کر دیا
— افغان اردو (@AfghanUrdu) September 21, 2021
اب یہ لوگ دریائے برہم پترا کے کنارے اپنی جان بچانے پر مجبور ہیں
بھارتی حکومت اور میڈیا کو افغانستان بارے پریشانی رہتی ہے، مگر بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ یہ غیرانسانی سلوک کیا جا رہا ہے pic.twitter.com/iWEIHtu4nk
حالیہ واقعہ میں بھارتی حکومت نے ریاست آسام کے دارنگ ضلع میں 2 مساجد سمیت 150 مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کر دیا۔ اب یہ لوگ دریائے برہم پترا کے کنارے اپنی جان بچانے اور رہنے پر مجبور ہیں۔بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلم کش واقعات پر پوری دنیا کی خاموشی حیران کن ہے۔
بھارتی حکومت اور میڈیا کو افغانستان بارے پریشانی تو رہتی ہے، مگر بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ یہ غیرانسانی سلوک کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔ریسٹورنٹ میں بچے کو دودھ پلانے والی خاتون کیساتھ شرمناک سلوک۔۔ہوا کیا جانیے