(24 نیوز )سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا متروکہ وقف املاک کی اراضی پر قبضے کا معاملہ،متروکہ وقف املاک راولپنڈی میں لال حویلی سمیت 7 اراضی یونِٹس پر قبضے سے متعلق سماعت ہوئی ،کیس کی سماعت ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر متروکہ وقف املاک آصف خان نے کی۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی جانب سے انکے وکیل ایڈووکیٹ سردار شہباز پیش ہوئے،شیخ رشید کے وکیل نے 7 اراضی یونِٹس میں سے ایک یونٹ 158 کی دستاویز جمع کرادیں،ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نے پوچھا کہ شیخ رشید صاحب آج پیش کیوں نہیں ہوئے؟ شیخ رشید کے وکیل نے جواب دیا کہ شیخ رشید صاحب ہائی کورٹ میں مصروف ہیں۔
ضرور پڑھیں : توقع ہے کہ افغان طالبان ٹی ٹی پی کے خلاف ایکشن لیں گے: سابق سفیر منصور احمد خان
ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نے پوچھا کہ قبضہ کرتے وقت آپ نے اراضی اپنے نام ٹرانسفر کیوں نہیں کرائی؟ آپ نے چھ یونِٹس میں سے ایک اراضی یونٹ کی دستاویز دی ہیں جو نامکمل ہے اور اسکی جانچ ہونی ہے،وکیل نے پھر جواب دیا کہ باقی چھ یونِٹس سے متعلق دستاویزات جمع کرانے کیلئے کچھ وقت دیا جائے۔
ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر متروکہ وقف املاک آصف خان نے پھر پوچھا کہ سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں محکمہ متروکہ وقف املاک کا فرانزک آڈٹ ہوا، فرانزک آڈٹ میں لال حویلی سے منسلق سات اراضی نوٹس بھی شامل ہیں،سپریم کورٹ کے واضح احکامات ہیں کہ متروکہ وقف املاک کی زمینوں پر قبضوں کیخلاف ایف آئی اے کیساتھ مل کر کاروائی عمل میں لائی جائے،متروکہ وقف املاک نے اس سے قبل سپریم کورٹ کے آرڈر کے تحت ایف آئی اے کی مدد سے ہزاروں ایکڑ اراضی قبضہ مافیا سے واگزار کرائی ،ہر سماعت پر نیا وکالت نامہ جمع کرنا وقت کا ضیاع کے سوا کچھ نہیں۔ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نے کیس کی سماعت 26ستمبر تک ملتوی کر دی۔