وزیراعظم شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ سمیت دیگر کی ملاقاتیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)نیویارک میں اقوا م متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف سے امریکی وزیر انتھونی بلنکن ،ورلڈ بینک گروپ کے صدر ڈیوڈ آر مالپاس اورصدر یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی نے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
تفصیلات کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے ملاقات کی ،ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ نے سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی کیا اور وزیراعظم کو یقین دلایا کہ امریکا اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ ہے ۔
دریں اثنا وزیراعظم شہبازشریف سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے موقع پر ورلڈ بینک گروپ کے صدر ڈیوڈ آر مالپاس نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان کے بنیادی ڈھانچے، زراعت، دیہی اور شہری ترقی، سماجی خدمت کے ساتھ ساتھ اقتصادی ترقی کو مضبوط بنانے کیلئے عالمی بینک کی پاکستان کے ساتھ جاری امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔
وزیراعظم نے پاکستان کے ساتھ عالمی بینک کی شراکت داری کو سراہا اور معیشت کی مضبوطی، قیمتوں میں استحکام اور بیرونی اور مالیاتی شعبوں کی پائیداری کو برقرار رکھنے پر مرکوز اقتصادی پالیسیاں متعارف کرانے کے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستان کے عوام اور معیشت پر موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات کو کم کرنے کیلئے عالمی برادری سے اضافی سرمایہ کاری اور مالی وسائل کیلئے حکومت کی ضروریات کو بھی واضح کیا۔
وزیراعظم نے پاکستان میں سیلاب کے تباہ کن اثرات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے سیلاب کے حوالے سے 372 ملین امریکی ڈالر فراہم کرنے پر ورلڈ بینک گروپ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے پاکستان کا کردار بہت کم ہے اس کے باوجود میں پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات کا سامنا ہے۔
صدر ورلڈ بینک نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو عالمی برادری کی اجتماعی حمایت کے ذریعے تعمیر نو کیلئے ترجیح دی جانی چاہیے۔ انہوں نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور تباہی پر ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے ورلڈ بینک گروپ کی پاکستان کی تعمیر نو اور بحالی کی کوششوں میں مدد کیلئے آمادگی کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے سیلاب سے متعلق امدادی سرگرمیوں میں پاکستان کی مدد کیلئے فوری طور پر 850 ملین امریکی ڈالر کی دوبارہ رقم دینے کا عزم بھی کیا۔
دونوں فریقوں نے ادارہ جاتی اصلاحات کے ذریعے پاکستان میں گورننس اور خدمات کی فراہمی کو مضبوط بنانے کیلئے مل کر کام جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔
ادھر وزیر اعظم شہباز شریف نے صدر یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی (PGA) Csaba Korösi سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے مسٹر Csaba Korösi کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔
وزیر اعظم نے دنیا کو درپیش متعدد چیلنجوں کووڈ کی وبا، معاشی بحران، موسمیاتی تبدیلی، عالمی طاقتوں کے مابین تناو¿، اور متعدد پرانے اور نئے تنازعات کو اجاگر کرتے ہوئے، ا±نکی قیادت میں جنرل اسمبلی سے ٹھوس ردعمل کی امید ظاہر کی۔
پاکستان میں تاریخی بارشوں اور انکے نتیجے میں تاریخ کی بدترین قدرتی آفت سیلاب کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کو اس موسمیاتی تباہی کا موثر انداز میں جواب دینے اور پائیدار بحالی اور تعمیر نو میں مدد کیلئے عالمی برادری کی مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے جنرل اسمبلی اور دیگر متعلقہ اداروں اور فورمز میں ترقیاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے گروپ 77 اور چین کے موجودہ سربراہ کی حیثیت سے پاکستان کی حمایت کا بھی اظہار کیا۔
صدر جنرل اسمبلی نے پاکستان کے ساتھ اس مشکل وقت میں اپنی مکمل ہمدردی، یکجہتی اور تعاون کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کی یہ تباہی پاکستان کے اپنے اقدامات کی وجہ سے نہیں آئی، پاکستان اس وقت دنیا کی حمایت کا مستحق ہے اور اس عالمی مسئلے کا عالمی سطح پر جلد حل تلاش کرنا چاہیے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جامع اصلاحات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے شفاف، مشاورتی اور تعمیری بین الحکومتی مذاکرات جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا جو تمام رکن ممالک کے موقف اور توقعات پر پورا اتریں گے۔
وزیر اعظم نے صدر جنرل اسمبلی کو پاکستان کے ترجیحی امور بشمول جموں و کشمیر تنازعہ، افغانستان اور اسلامو فوبیا کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں ایندھن کی قیمتوں میں کمی