چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے بھائی کو توہین عدالت کا نوٹس
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے بھائی رازق سنجرانی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے توہین عدالت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا جس کے مطابق رازق سنجرانی کو 21 ستمبر تک توہین عدالت شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے، اس میں کہا گیا ہے کہ رازق سنجرانی 22 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہوں،حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے رازق سنجرانی کو غیر قانونی طور پر ٹائپ ون رہائش الاٹ کی، ٹائپ ون رہائش گریڈ 21، 22 کے افسران کیلئے مختص کی جاتی ہے۔
رازق سنجرانی کو بطور ایم ڈی سیندک میٹلز لیمیٹیڈ ٹائپ ون رہائش الاٹ کی گئی، رازق سنجرانی کو سال 2046 تک کیلئے ٹائپ ون رہائش الاٹ کردی گئی،اس میں کہا گیاہے کہ سیکریٹری وزارت ہاوسنگ بتانے سے قاصر رہے کہ رازق سنجرانی کیسے ٹائپ ون رہائش کے مستحق ہیں، اسٹیٹ آفس حکام بتانے سے قاصر رہے کہ رازق ایک 33، 34 عمر کا شخص گریڈ 22 کا افسر کیسے ہوسکتا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ یکم ستمبر کو عدالت نے رازق سنجرانی کو مقدمے میں فریق بنایا، رازق سنجرانی کو نوٹس جاری کرکے 15 ستمبر تک جواب طلب کیا گیا، رازق سنجرانی نے جواب جمع نہ کرایا، وکیل نے عدالت سے مزید وقت کی استدعا کی، عدالت نے رازق سنجرانی کو مہلت دیتے ہوئے 18 ستمبر تک جواب طلب کیا۔
یہ بھی پڑھیں: آڈیو لیک کیس،بشریٰ بی بی نے آخرکار بڑا قدم اٹھا لیا
عدالت عالیہ نے رازق سنجرانی کو یکم ستمبر کے حکم نامے کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس بھی جاری کیا، حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ رازق سنجرانی نے 15 ستمبر کے حکم نامے کے بعد عدالتی دائرہ اختیار پر اعتراضات اٹھا دیے، رازق سنجرانی نے 15 ستمبر کو جاری توہین عدالت نوٹس کا جواب جمع ہی نہیں کرایا، دائرہ اختیار کا تعین کرنا عدالت کا کام ہے، کسی فریق کا نہیں۔
حکم نامے کے مطابق تاثر دیا گیا کہ رازق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ کا بھائی ہونے کے ناطے ٹائپ ون رہائش الاٹ کی گئی، چیئرمین سینیٹ اعوان بالا کی سربراہی کرتے ہیں، صدر پاکستان کی عدم موجودگی میں صدر کا کردار نبھاتے ہیں، چیئرمین سینیٹ نے ذاتی مفادات کو فرائض کی انجام دہی پر اثر انداز نہ ہونے دینے کا حلف اٹھایا ہوتا ہے۔