ورلڈکپ کیلئے سکواڈ کے اعلان میں تاخیر ، وجہ سامنے آ گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) پہلے ایشیاکپ کی کار کر دگی کا جائزہ لیا جائےگا پھر ورلڈکپ کےلئے اسکواڈ کا اعلان ہوگا، ورلڈ کپ سکواڈ کے اعلان میں تاخیر کی وجہ سامنے آگئی۔
آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والی 10 ٹیموں میں سے پاکستان واحد ٹیم ہے جو اب تک 15 ارکان پر مشتمل قومی سکواڈ کا اعلان نہیں کر سکی۔ اس سے متعلق بورڈ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ چیئرمین پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی چوہدری ذکاء اشرف چاہتے ہیں کہ ایشیا کپ 2023 کی کارکردگی کا پہلے جائزہ لیا جائے اور خامیوں کو سامنے رکھ کر اسکواڈ منتخب کیا جائے۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز پی سی بی ہیڈکوارٹر لاہور میں ریویو کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس کی سربراہی ذکاءاشرف نے خود کی۔
یہ بھی پڑھیں: حارث رؤف ورلڈ کپ سکواڈ میں شامل ہونگے یا نہیں؟ میڈیکل پینل نے فیصلہ سنا دیا
کپتان بابر اعظم، پی سی بی ٹیکنیکل کمیٹی کے اراکین کے علاوہ ڈائریکٹر کرکٹ مکی آرتھر، کوچ بریڈ برن اور قومی ٹیم کے فاسٹ بولنگ کوچ مورنی مورکل ویڈیو لنک پر اجلاس کا حصہ بنے۔ البتہ حیران کن طور پر چیف سلیکٹر انضمام الحق جنہوں نے ایشیا کپ کا سکواڈ منتخب کیا تھا اور اب ورلڈ کپ ٹیم کا انتخاب بھی ان کی ذمے داری ہے وہ اجلاس سے غیر حاضر رہے۔ اجلاس میں ٹیکنیکل کمیٹی اور ذکاءاشرف اس صورتحال پر خاصے تشویش کا شکار دکھائی دئیے کہ لاکھوں روپے ماہانہ تنخواہ لینے والے 53 سالہ انضمام الحق اتنے اہم اجلاس میں اچانک بنا کسی وجہ کے شامل نا ہوئے جو کہ افسوس ناک ہے۔
The PCB under Chairman Management Committee Mr Zaka Ashraf met with the national coaching staff headed by Mickey Arthur, captain Babar Azam, vice-captain Shadab Khan, and former captains Misbah ul Haq and Mohammad Hafeez to review the team's performance in the ACC Asia Cup 2023.… pic.twitter.com/rtVM0eeZ8B
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) September 21, 2023
دوسری طرف ریویو کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے کپتان بابر اعظم اور ٹیم ڈائریکٹر مکی آرتھر کے جوابات بھی ایشیا کپ کی شکست کے بعد اور ورلڈ کپ سے قبل مزید تشویش کا سبب بن گئے ہیں۔ کپتان اور ڈائریکٹر کرکٹ نے ایشیا کپ کی ناکامی کا سارا ملبہ ایونٹ کے مصروف شیڈول اور موسم پر ڈالنے کے ساتھ اپنی ناقص منصوبہ بندی کا برملا اعتراف بھی کیا۔ کپتان بابر اعظم کے پاس ٹورنامنٹ کے ابتدائی مقابلوں میں سعود شکیل، عبداللّٰہ شفیق اور دیگر کھلاڑیوں کو موقع نا دینے کا کوئی واضح جواب نا تھا۔
ذرائع کے مطابق پہلے بابر اعظم نے جواب دیا کہ ایسا نا کرنا غلطی تھی، نیپال کے خلاف نئے کھلاڑیوں کی جگہ مکمل ٹیم کھلانے پر ان کا جواب تھا کہ کھلاڑیوں کو آرام اس لئے نہیں دیا کہ ہمیں دیر سے میچ کھیلنے کو ملتے ہیں۔ ڈائریکٹر کرکٹ مکی آرتھر نے اس بات کا اعتراف کیا کہ آئی سی سی ورلڈ کپ سے قبل قومی ٹیم متعدد مسائل سے دوچار ہے، فٹنس کے ساتھ اہم کھلاڑیوں کی فارم اور مڈل آرڈر ضرور مسئلہ ہے لیکن ان کے پاس ان مسائل کا کوئی حل نا تھا۔ مکی آرتھر کے مطابق ورلڈ کپ میں ٹیم اسی منصوبہ بندی کے ساتھ میدان میں اترے گی جو ایشیا کپ پلان کا حصہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 2 اہم فاسٹ بولر ورلڈکپ سے باہر، کرکٹ بورڈ نے تصدیق کردی
کپتان بابر اعظم نے قیادت میں تبدیلی کے امکان کو مسترد کرنے کے ساتھ نائب کپتان شاداب خان کو ناقص کارکردگی کے باوجود عہدے پر برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی یہی ٹیم جیتی ہے، ایشیا کپ میں شکست خراب کھیل اور حکمت عملی کے باعث ہوئی لیکن سب ٹھیک ہوجائے گا۔ بابر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ فاسٹ بولر وسیم جونیئر اور اضافی وکٹ کیپر محمد حارث ایشیا کپ میں توقعات پر پورا نہیں اترے لیکن ورلڈ کپ میں وہ انہی کو ساتھ لے جانے کی خواہش رکھتے ہیں۔
حیران کن طور پر قومی ٹیم کے فاسٹ بولنگ کوچ مورنی مورکل نے لیگ بریک گگلی بولر شاداب خان کی ناقص بولنگ درست کرنے کا حل ایک سپن بولنگ کوچ کو ٹیم میں ساتھ رکھنے کے حوالے سے دیدیا جبکہ قومی ٹیم کے کوچ بریڈ برن اجلاس کے دوران ڈائریکٹر کرکٹ مکی آرتھر کی ہاں میں ہاں ملاتے رہے۔