(24 نیوز )گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ اگر میرے استعفے سےکسی کو فائدہ ہوتو میں تیار ہوں۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیارہے،آئینی ترامیم میں عجلت نہیں ہونی چاہئے تھی، آئینی ترامیم پر اتحادیوں کو آن بورڈ لینا چاہئے تھا، مسائل بیٹھ کر بات چیت سے حل ہوتے ہیں،آئینی عدالتوں کا قیام چارٹر آف ڈیموکریسی میں بھی شامل تھا، آئینی ترامیم پر مولانا فضل الرحمان کو وقت دینا چاہئے۔گورنر کاعہدہ پیپلز پارٹی کی امانت ہے،جب کہیں گے واپس کریں گے،اگرمیرے استعفے سے کسی کو فائدہ ہو تو میں تیار ہوں،ہم کہتے ہیں جمہوریت بہترین انتقام ہے،پی ٹی آئی والے کیسے مولانا فضل الرحمان کے پیچھے نمازیں پڑھتے ہیں۔پی ٹی آئی والے مولانا کی گلی میں کھڑے ہوتے ہیں ،مولانا کی مس کال آئے اور ہم پہنچ جائیں،پی ٹی آئی والے مولانا فضل الرحمان کو مسیحا سمجھتے ہیں،ہم نے اخلاقیات کے دائرے میں رہ کر شرافت کی سیاست کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کو پی ٹی آئی کو جلسے کی بالکل اجازت نہیں دینی چاہئے، نااہلی اور کوتاہیوں کی وجہ سے ہمارے صوبے میں بدامنی ہے۔