آئینی ترمیم عدلیہکو یرغمال بنانے کی کوشش،جمہوریت پسندسڑکوں پر نکلیں:حافظ نعیم الرحمان

Sep 21, 2024 | 00:56:AM
آئینی ترمیم عدلیہکو یرغمال بنانے کی کوشش،جمہوریت پسندسڑکوں پر نکلیں:حافظ نعیم الرحمان
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: 24 نیوز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کے نام پر عدلیہ کو بھی یرغمال بنانے کی کوشش ہو رہی ہے، تمام جمہوریت پسندوں کو اس کے خلاف سڑکوں پر نکلنا چاہیے،اپوزیشن پارٹیاں آئینی ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کریں۔ 

 ساہیوال جلسے سے خطاب کرتے ہوئےامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ری الیکشن کا مطالبہ اسٹیبلشمنٹ اور بوٹ پالش کرنے والوں کو مزید مضبوط کرنے کے مترادف ہے،اپوزیشن پارٹیاں آئینی ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کریں، فارم 45کی صورت میں لیگل ڈاکومنٹ کے ہوتے ہوئے کسی ری الیکشن کی ضرورت نہیں، جوڈیشل کمیشن بنا کر الیکشن دھاندلی کی تحقیقات ہونی چاہییں،انہوں نےکہا کہ پنجاب میں مریم نواز کی حکومت تعلیم سے کھلواڑ کر رہی ہے، 14ہزار سکولوں کی پرائیوٹائزیشن قبول نہیں، تحریک چلائیں گے، ساہیوال میں ن لیگ ایک سیٹ بھی نہیں جیتی، کراچی میں ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی میں سیٹوں کی بندربانٹ ہوئی، موجودہ حکومت عوام کے مینڈیٹ کی توہین کر کے تشکیل میں آئی ہے۔ پاکستان میں سیاسی پارٹیوں کے نام پر فیملی انٹرپرائز چل رہے ہیں، ن لیگ پر شریف فیملی تو پیپلزپارٹی زرداری خاندان اور 40وڈیروں کے نرغے میں ہے، بعض دینی جماعتوں میں بھی باپ بیٹے اور بھائی کی سیاست چل رہی ہے، صرف جماعت اسلامی ہی واحد جماعت ہے جس میں جمہوریت ہے، عوام سے اپیل ہے کہ جماعت اسلامی کے ممبر بنیں، ممبر شپ کمپین کا 50لاکھ نئے ممبرز کا ٹارگٹ پورا کریں گے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ راولپنڈی معاہدہ کی مدت 23ستمبر کو ختم ہو جائے گی، 24ستمبر کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان اور حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے، 7اکتوبر کو ہفتہ یکجہتی فلسطین منایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ساہیوال میں عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری اور امیر ضلع طیب بلوچ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ جلسہ میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک ہوئی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چند لوگ ٹرک کی بتی کے پیچھے لگ کر نئے الیکشن کا مطالبہ اور اپنے پہلے موقف پر کمپرومائز کر رہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے موقف پر ڈٹی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 77برسوں سے ملک پر طالع آزماؤں، جاگیرداروں، وڈیروں کا قبضہ ہے، ملک کو بچانا ہے تو سب کو آئین کی حدود میں رہ کر کام کرنا ہو گا۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک پر مسلط حکمرانوں نے عوام کو تعلیم، صحت جیسی بنیادی ضروریات سے محروم کر رکھا ہے، پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر، حکمرانوں کے اپنے بچے باہر تعلیم حاصل کرتے ہیں، یہ اپنا علاج کرانے کے لیے بھی باہر چلے جاتے ہیں، جاگیردار ٹیکس نہیں دیتے، تنخواہ داروں پر ٹیکسز کا پہاڑ لاد دیا گیا ہے، آئی پی پیز کیپسٹی چارجز کی مد میں اربوں کماتی ہیں اور ان کو ٹیکس پر بھی چھوٹ ہے، حکمران سرکاری وسائل کی لوٹ مار میں ملوث ہیں، یہ خود مفت بجلی، پٹرول اور بڑی سرکاری گاڑیوں کے مزے لیتے ہیں اور عوام اس بجلی کا بل بھی ادا کر تے ہیں جو بنتی ہی نہیں ہے، اب یہ تماشا بند ہونا چاہیے۔

حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے عوام کے حقوق کے لیے ”حق دو تحریک“ کا آغاز کیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ بجلی کی اصل پیداواری لاگت کے مطابق پورے ملک میں یکساں ٹیرف نافذ کیا جائے، پٹرول کی قیمت کا تعین عالمی مارکیٹ کی قیمت کے مطابق ہو، پٹرولیم لیوی ختم کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کو ان کا حق دلائے گی، ہم ملک میں اسلامی نظام کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، جماعت اسلامی عوام کی تائید سے اقتدار میں آ کر خواتین کو حق وراثت دلائے گی، ہم ملک کے ہاریوں، کسانوں اور محروم طبقات کو حق دلائیں گے، یکساں نظام تعلیم ہو گا، عوام سے اپیل ہے کہ جماعت اسلامی کی جدوجہد کا حصہ بنیں۔

یہ بھی پڑھیں:  پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی اجلاس، جسٹس منصور علی شاہ کی عدم شرکت کے باعث پیر تک مؤخر