امریکی انتخابات،قبل ازوقت ووٹنگ کا آغاز،کملا ہیرس کا وائٹ ہاؤس کی دوڑ میں پیچھے ہونے کا اعتراف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وائٹ ہاؤس تک پہنچ کیلئے دوڑ جاری ،امریکا میں 5 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کیلئے ورجینیا، منی سوٹا اور ساؤتھ ڈکوٹا میں قبل از وقت ووٹنگ کا آغاز ہو گیا۔ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس نے انتخابی دوڑ میں پیچھے ہونے کا اعتراف کرلیا ۔
تینوں ریاستوں میں امریکی اپنے پسندیدہ امیدوار کو ذاتی حیثیت میں پولنگ اسٹیشن جا کر ووٹ ڈال رہے ہیں۔ابتدائی ووٹنگ رائے شماری کے روز بھیڑ اور رش سے بچنے کے لیے کی جاتی ہے جس میں ڈاک، ای میل یا ووٹرز پولنگ کے مقامات پر جا کر ووٹ کاسٹ کرسکتے ہیں۔
ابتدائی ووٹنگ کو مقبولیت گزشتہ صدارتی الیکشن میں ملی تھی جب کورونا وباء کے باعث 100 ملین سے زیادہ ووٹرز نے انتخابات کے روز سے قبل بذریعہ ڈاک یا ذاتی طور پر اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا، جس کے بعد کئی ریاستوں نے اس آپشن کو اس بار بھی جاری رکھا ہے۔
ضرورپڑھیں:جعلی میڈیکل ویزوں پر افغان شہریوں کا پاکستان سے دیگر ممالک جانے کا انکشاف
دوسری جانب کملا ہیرس نے کہا ہے کہ آمریت پسند ٹرمپ آئین کو منسوخ کرنے کے عزائم رکھتے ہیں،ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس نےانتخابی دوڑ میں پیچھے ہونے کا اعتراف کرلیا ۔وسکانسن میں انتخابی جلسے سے خطاب میں ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے کہا یہ واضح ہے کہ ہم انتخابی دوڑ میں پیچھے ہیں، الیکشن پولز پر زیادہ توجہ دینے کے بجائے ہمیں انتخابی مہم کے لئے خوب محنت کرنا ہوگی۔ کیونکہ ہمیں الیکشن جتینا ہم پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔کملا ہیرس نے ڈونلڈ ٹرمپ تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کا دوبارہ وائٹ ہاؤس میں پہنچنا امریکی عوام کے لئے خطرناک ہوگا۔آمریت پسند ٹرمپ آئین کو منسوخ کرنے کے عزائم رکھتے ہیں۔