توڑ پھوڑ کیس: علی امین گنڈاپور کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست خارج
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی ) کے لاہور جلسے سے قبل وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پور کیلئے بری خبر آگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے دہشت گردی کی دفعات کے تحت توڑ پھوڑ کے مقدمے میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست خارج کر دی ہے ،علی امین گنڈاپور کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی،اس موقع پر علی امین گنڈاپور کے وکیل راجا ظہور الحسن عدالت میں پیش ہوئے،ظہور الحسن کی جانب سے علی امین گنڈاپور کی حاضری معافی کی درخواست عدالت میں جمع کروائی گئی، جس پر پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ عدالت ملزم کا کنڈکٹ دیکھ لے مسلسل خلاف ورزی ہو رہی ہے،جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ پچھلی مرتبہ 4 ستمبرکو حاضری معافی کی درخواست دی اور 8 ستمبرکو جلسے میں طبیعت ٹھیک تھی۔
وکیل ظہور الحسن نے مؤقف اپنایا کہ عدالت آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرے یقین دہانی کرواتا ہوں کہ علی امین حاضر ہوں گے،عدالت نے علی امین گنڈاپور کو 10 بجے عدالت پیش ہونے کا حکم دے دیا،بعد ازاں وکیل راجا ظہور الحسن نے عدالت کو بتایا کہ ٹیلی فون پر بات کی ہے موٹر وے بند ہونے کی وجہ سے علی امین گنڈاپور عدالت پیش نہیں ہو سکتے،جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ درخواست میں کہا گیا کہ آفیشل مصروفیات کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکتے، پہلے بھی محرم میں سماعت پر یہی درخواست دی گئی اور عدالت نے حاضری سے استثنیٰ دیا۔
وکیل راجا ظہور الحسن نے دلائل دیے کہ اس کیس میں عدالت نے دیگر تمام ملزمان کی ضمانتیں منظور کی ہیں، علی امین گنڈاپور جوڈیشل کمپلیکس کے باہر موجود ضرور تھے مگر انہوں نے کوئی توڑ پھوڑ نہیں کی،وکیل کا مزید کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف 35 کیسز درج ہیں، علی امین گنڈاپور وزیراعلیٰ ہیں اور صوبے کے چیف ایگزیکٹو ہیں، چیف منسٹر ہوتے ہوئے بھی علی امین گنڈاپور عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں،وکیل راجا ظہور الحسن نے کہا کہ عدالت سے استدعا ہے کہ عدالت پیش ہونے کا ایک اور موقع دیا جائے، عدالت اور پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں ،انسداد دہشت گردی عدالت نے علی امین گنڈاپور کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست خارج کر دی۔