(24نیوز) لاہور کی سیشن کورٹ نے شوگر ملز کے ذریعے منی لانڈرنگ کے کیس میں تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین اور بیٹے علی ترین کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کر دی۔
سیشن کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ جہانگیر ترین اور علی ترین نے حاضری مکمل کروائی۔ جہانگیر ترین کے وکیل نے موقف اپنایا کہ جہانگیر اور علی ترین شامل تفتش ہو رہے ہیں، ہم تفتیش میں مکمل تعاون کررہے ہیں، امید ہے جو الزامات ہیں اس میں سرخرو ہونگے۔
جہانگیر ترین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دونوں مقدمات میں تمام تر الزامات کا ریکارڈ فراہم کر رہے ہیں، امید ہے آنے والے دنوں میں ایف آئی اے اپنے موقف سے پیچھے ہٹ جائے گا۔
ایف آئی اے کے تفتشی افسر نے اپنے بیان میں کہا کہ تمام الزامات پر تفتش کر رہے ہیں، ملزموں کا نامکمل ریکارڈ کمرہ عدالت میں موجود ہے۔ عدالت نے ایف آئی اے کے ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد دوبارہ فائل تفتیشی کے حوالے کر دی۔ فاضل جج نے حکم دیا کہ انکوئری کی مکمل رپورٹ کہاں ہے، اس کو بھی پیش کیا جائے۔ تفتشی نے کہا کہ انکوئری رپورٹ خفیہ ہوتی ہے۔ فاضل جج نے کہا کہ ملزموں کی آئندہ سماعت پر انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔
واضح رہے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین اور بیٹے علی ترین کے خلاف ایف آئی اے حکام نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کسی کمیٹی سےنہیں ہمارا گروپ صرف وزیراعظم سے ملے گا، جہانگیر ترین