شاہد خاقان عباسی کا ’’این سی او سی‘‘ کو بند کرنے کا مطالبہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)ن لیگ کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نےکہا ہے کہ کابینہ اجلاس میں سیاسی جماعتوں کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے اور پھر اسی کالعدم جماعت سے مذاکرات بھی کئے جاتے ہیں، سیاسی جماعتوں کو کالعدم کرنا کابینہ کا اختیار نہیں اور انھیں اپنے اختیارات کا علم نہیں۔ این سی او سی کو بند کردیں کیونکہ یہ عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکا ہے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔ جج اعظم خان نے لیگی رہنما سے استفسار کیا کہ آپ کے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ اب کیسے ہیں؟۔ شاہد خاقان نے جواب دیا کہ بیرسٹر ظفر اللہ ابھی کرونا پازیٹو ہیں، آئندہ سماعت پراگر نیگیٹو ہوئےتوعدالت آجائیں گے۔ وکلاءکی عدم موجودگی پر عدالت نے سماعت میں وقفہ کر دیا اور شاہد خاقان عباسی کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت مل گئی۔
اس موقع پر میڈیا سے بات کرتےہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کل کورونا کا بد ترین دن تھا، 23 کروڑ کا ملک خیرات میں ویکسین لیکر لوگوں کو لگا رہا ہے، آج پاکستانی حکومت کورونا ویکسین کا ایک ٹیکہ خرید نہیں سکی،یہ وہ واحد ملک ہے جہاں عوام اپنے پیسے سے ویکسین لگوانے پر مجبور ہیں۔ این سی او سی ناکام ہوچکی، اسے بند کریں، این سی او سی عوام کو تحفظ دے سکی نہ پالیسی بناسکی، پوری دنیا نے کورونا پر قابو پالیا، پاکستان میں کورونا بڑھتا جا رہا ہے، وہ دن دور نہیں جب دنیا پاکستان کیلئے بین الاقوامی سفری پابندیاں عائد کر دے گی۔
اسپیکر کو جوتا مارنے کی دھمکی اور نوٹس ملنے پر لیگی رہنما نے کہا کہ صرف اللہ سے ڈرتا ہوں اور کسی بھی انسان سے معافی نہیں مانگ سکتا۔شاہد خاقان نے مزید کہا کہ اس وقت ملک کی معیشت،اخلاقی قدریں سب زوال پذیرہیں۔ یہاں وزرا کی فوج ہے اور روز نوکریاں بدلی جارہی ہیں۔عوام شناختی کارڈ ہاتھ میں لے کر ایک ایک کلو چینی خریدنے پر مجبور ہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں 2 دن پہلے پیمرا کے سابق چئیرمین اور سینیر صحافی ابصار عالم کو پارک میں گولی ماری گئی۔آج تک کسی کو پتہ نہیں ہے کہ وہ لوگ کون تھے۔ یہ واضح معلوم ہوتا ہے کہ اب صحافیوں کو جان کا خطرہ بھی ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ جس طرح یہ واقعہ ہوا اس پر ضروری ہے کہ پارلیمان اس معاملےکواٹھائے اور کل قومی اسمبلی میں یہ معاملہ اٹھایا جائے گا۔شاہدخاقان نےخدشہ ظاہر کیا کہ قومی اسمبلی کا جو اسپیکر ایوان میں ناموس رسالت ﷺکی بات نہ کرنے دے توامید نہیں کہ وہ صحافت کی بات کرنے دے۔
نیب سے متعلق لیگی رہنما نے کہا کہ نیب صرف اپوزیشن کے لئے بنا ہے۔ چینی اسکینڈل کے قصور وار وزیراعظم اور کابینہ ہے، پنجاب کےوزراء کاشوگراسکینڈل سے تعلق ہی نہیں ہے ۔ان پر بھی نیب کا کیس بنائیں اور انہیں بھی جیل کے اندر ڈالیں۔ شہباز شریف ڈیڑھ سال جیل کاٹ چکے ہیں لیکن ان پر ایک الزام بھی نہیں لگا۔