(24نیوز)قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ بڑی مچھلیوں کے خلاف وائٹ کالر کرائمز کے میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی نہ صرف اولین ترجیح ہے بلکہ اس کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جار ہے ہیں کیونکہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اورکرپشن فری پاکستا ن نیب کی اولین ترجیح ہے۔
جمعرات کو ہونیوالے نیب بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا نیب احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر قانون کے مطابق عمل پیرا ہے۔ نیب انسداد بدعنوانی کا قومی ادادرہ ہے۔نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت،گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔
انہوں نے کہانیب نے اپنے قیام سے اب تک 790 ارب روپے جبکہ موجودہ قیادت کے گزشتہ تین سالوں کے دور میں 487ارب روپے بدعنوان عناصر سے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے اربوں روپے کی بد عنوانی کے1269 ریفرنسز معزز احتساب عدالتوں میں دائر کیے ہیں جو کہ زیر سماعت ہے۔ نیب اور پاکستان ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں جبکہ نیب اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ نیب بزنس کمیونٹی کی ملک کی ترقی کیلیے خدمات کو قد ر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ نیب کسی دباو¿، دھمکی اور پریشر کی پرواہ کئے بغیر ہمیشہ آئین اور قانون کے مطابق اپنے فرائض سر انجام دیتا رہے گا۔ نیب کا ایسے تمام افراد کو مشورہ ہے کہ نیب پر بلاجواز تنقید کرنے کی بجائے اپنا وقت اپنے خلاف معزز احتساب عدالتوں میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر دائر ریفرنسز کے دفاع میں خرچ کریں جہا ں قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔
چیئرمین نے کہا ہے کہ نیب غیر قانونی ہاو¿سنگ سوسائٹیوں /کوآپریٹو ہاو¿سنگ سوسائٹیوں اور مضاربہ سیکنڈلز کے ملزمان سے عوام کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی کیلئے سنجیدہ کاوشیں کر رہا ہے۔نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے سراہا خصوصاَ َ ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل پاکستان، پلڈاٹ اور مثعال پاکستان نے نیب کی کارکردگی کو سراہا ہے۔ جو نیب کیلئے اعزاز ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔گھر بنانے کیلئے اب ایک کروڑ روپے تک کا قرضہ لیا جا سکتا ہے،ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک
تنقید کی بجائے اپنا دفاع کریں۔۔چیئر مین نیب کا ملزموں کو مشورہ
Apr 22, 2021 | 19:42:PM