(24نیوز)وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت کے لیے بنیادیں ڈال چکے ہیں، معیشت کے حوالے سے 3 سال میں بہت مشکل حالات اور کامیاب سفر سے گزر کر آئے ہیں۔
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ آف اکنامکس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بنیاد ڈال دی ہے عمارت کی تعمیر کا سفر میکرو اکنامکس کے استحکام سے کرنا ہے۔انہوںنے کہاکہ خسارے کا حجم بڑھتا جارہا ہے اور روزمرہ کے سرکاری امور چلانے کے لیے قرضے لینے پڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جب قرضوں کے لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات کر رہی تھی تو مالیاتی ادارے کا مو¿قف یہی رہتا تھا کہ پہلے پاکستان کے اتنے حالات خراب نہیں تھے جتنے اب ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کرنٹ اکاو¿نٹ سرپلس میں ہے، اب معاشی نمو کی طرف جانے کے لیے سوچ کی ضرورت ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ معاشی نمو خود بخود نہیں ہوتی، اگر واقعی نمو چاہتے ہیں تو اس کے لیے پالیسیوں کی ضرورت ہوتی ہے۔انہوںنے کہاکہ اہم بات یہ ہے کہ شرح نمو کی نوعیت کیا ہے کیا اس میں سے ملک کے تمام علاقوں کو اس کا حصہ مل رہا ہے یا وہ صرف مخصوص علاقے اس سے مستفید ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 1960 کی دہائی میں ہم نے دیکھا تھا کہ شرح نمو بہت زیادہ تھی مگر ملک دو ٹکڑے ہوگیا تھا۔وفاقی وزیر نے کہاکہ اگر ڈیرہ بگٹی سے گیس نکال کر ملک کے مختلف حصوں کو فراہم کی جائے اور ڈیرہ بگٹی کو ہی گیس نہ ملے تو وہی ہوگا جو بلوچستان کے اندر ہوا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمیں نمو ایسے حاصل کرنی ہے کہ لوگوں میں اس کی منصفانہ تقسیم ہو تاکہ لوگ اس نمو کو دیکھیں تو محسوس کریں کہ ملک کی ترقی سے ان کی زندگی بہتر ہورہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔خیبر میں ایک سکھ دکاندار ہے وہ کلمہ گو نہیں لیکن۔۔۔چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ کی تاجروں کو تقلید کی ہدایت
خسارہ بڑھتا جارہا ہے۔۔قرضوں کے بغیر گزارہ نہیں ۔۔اسد عمر
Apr 22, 2021 | 20:04:PM