روس نے1 لاکھ 20 ہزار یوکرینی شہریوں کو ماریوپول چھوڑنےسے روک دیا,زیلنسکی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نےکہا ہے کہ روس کی وجہ سے ایک لاکھ 20 ہزار شہریوں کو ماریوپول چھوڑنےسے روک دیا گیا ہے۔
العریبہ ٹی وی کے مطابق جمعرات کے روز ولادی میر زیلنسکی نے کہا ہےکہ ایک لاکھ 20 ہزار یوکرینی افراد ماریوپول کے شہر میں پھنسے ہوئے ہیں اور روسی افواج نے انہیں شہر چھوڑنے سے روک دیا ہے۔یوکرین کے جنرل سٹاف نے جمعرات کو صبح کی ایک تازہ بیان میں اعلان کیا کہ روسی افواج ملک کے مشرق میں ڈونیٹسک اور لوگانسک کے علاقوں پر مکمل کنٹرول بڑھانے کے مقصد سے اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ روسی فوج نے میزائل حملے اور پورے یوکرین میں فوجی اور سویلین انفراسٹرکچر پر بمباری جاری رکھی ہوئی ہے۔
اس سے قبل یوکرین کے ایک اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ کیف کے علاقے کے مردہ خانے میں اب ایک ہزار سے زیادہ شہریوں کی لاشیں موجود ہیں، جب کہ یوکرین نے روس پر الزام لگایا ہے کہ مارچ میں اس علاقے پر قبضے کے دوران سینکڑوں شہریوں کے خلاف "قتل عام" کا ارتکاب کیا گیا تھا۔کیف کے شمال مغرب میں واقع شہر بوروڈینکا سے بیانات میں نائب وزیر اعظم اولگا سٹیوانیشینا نے کہا کہ کیف کے علاقے کے مردہ خانوں میں 1020 شہریوں کی لاشیں ملی ہیں۔مارچ کے اواخر میں کیف کے علاقے سے روسی افواج کے انخلاء کے بعد سے اب تک سیکڑوں شہریوں کی لاشیں ملی ہیں۔ یوکرین کے حکام اور مغربی ممالک روس کے خلاف "جنگی جرائم" کے ارتکاب کا الزام لگاتے ہیں تاہم ماسکو نے جنگی جرائم کے ارتکاب کے تمام الزامات مسترد کردیئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مسجد الاقصیٰ میں دوبارہ جھڑپیں۔اسرائیلی پولیس کا دھاوا۔31 فلسطینی زخمی