دھمکی آمیز خط۔کسی قسم کی غیر ملکی سازش نہیں ہوئی۔ قومی سلامتی کمیٹی
اجلاس میں سابق سفیر اسد مجید نے اپنے مراسلے کے بارے بریفنگ دی ۔ خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹس بھی پیش
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) قومی سلامتی کمیٹی نے خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹس ،سابق سفیر اسد مجید کی بریفنگ اور پاکستانی سفارتخانے سے موصول ہونے والے مراسلے کے مندرجات کا جائزہ لینے کے بعد نتیجہ اخذ کیا ہے کہ کسی قسم کی غیر ملکی سازش نہیں ہوئی ۔جمعہ کو کابینہ کی قومی سلامتی کمیٹی کا38واں اجلاس وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا جس میں وفاقی وزرا خواجہ محمد آصف ، رانا ثناءاللہ ، مریم اورنگزیب ، احسن اقبال ، وزیرمملکت حنا ربانی کھر ، چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا ، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ ، چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی ، چیف آف ایئر سٹاف ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر، امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجیداور اعلیٰ سول و فوجی افسروں نے شرکت کی ۔قومی سلامتی کمیٹی نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے سے موصول شدہ ٹیلی گرام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکامیں پاکستان کے سابق سفیر نے اپنے مراسلہ کے بارے میں کمیٹی کو بریفنگ دی ۔نیشنل سکیورٹی کمیٹی نے مراسلہ کے مندرجات کا جائزہ لینے کے بعد کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کا اعادہ کیا ۔نیشنل سکیورٹی کمیٹی کو دوبارہ ملک کی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ انہیں کسی سازش کے شواہد نہیں ملے اس لئے نیشنل سکیورٹی کمیٹی موصول شدہ مراسلے کے مندرجات کا جائزہ لینے اور سیکورٹی ایجنسیز کی جانب سے پیش کر دہ نتائج کی روشنی میں اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ کوئی غیر ملکی سازش نہیں ہوئی ۔واضح رہے کہ27 مارچ کو سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں جلسے کے دوران ایک خط لہرا کر دکھاتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت کو گرانے کی سازش ایک بہت ہی طاقتور ملک کی جانب سے کی گئی۔جس کے بعد متحدہ اپوزیشن میرے خلاف تحریک عدم اعتماد لے کر آئی۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونیوالے اجلاس کے اعلامیہ میں بھی سازش نہ ہونے کا ذکر تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مسجد الاقصیٰ میں دوبارہ جھڑپیں۔اسرائیلی پولیس کا دھاوا۔31 فلسطینی زخمی