عدالت کا مذاق مت بنائیں،15 سال پرانے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس برہم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کی مدت میں تبدیلی کا عندیہ دے دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے ہیں کہ عدالت کا مذاق نہ بنائیں، بار بار التوا کی درخواست دے دیتے ہیں۔15 سال پرانے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس برہم ہوگئے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شہری کے خلاف پلاٹ کی ملکیت کے کیس میں چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے مدت میں تبدیلی کیلئے سینئر وکلا سے رائے طلب کرلی۔چیف جسٹس نے پلاٹ کے تنازعے کے کیس کی سماعت کے دوران استفسار کیا کہ ہائی کورٹس کے فیصلوں کے خلاف اپیل کی مدت کیا ہونی چاہیے؟ وکلاء نے جواب دیا کہ اپیل کی مدت سے متعلق سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کا ایک فیصلہ موجود ہے، فروغ نسیم نے کہا کہ پانچ رکنی بینچ کا فیصلہ محدود ہے آپ کو از سر نو جائزہ لینا ہوگا۔
ضرورپڑھیں:پشاور ہائیکورٹ کے 3 ججوں نے حلف اٹھا لیا
دوران سماعت بیرسٹر صلاح الدین، فروغ نسیم، خالد جاوید اور دیگر نے معاملے پر انتظامی طور پر جائزہ لینے کا مشورہ دیا، چیف جسٹس نے کہا کہ ٹھیک اس معاملے کو دیکھتے ہیں کہ یہ انتظامی طور پر یا جوڈیشل سائڈ پر حل ہوگا۔
قبل زیں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت کے دوران چیف جسٹس کی جانب سے شہری حکومت کے وکیل کی مہلت طلب کرنے پر چیف جسٹس برہمی کا اظہار کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے میئر کراچی مرتضی وہاب کو فوری طلب کرلیا ہے۔ سیکریٹری لوکل گورمنٹ کو بھی فوری پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔
چیف جسٹس کا دوران سماعت ریمارکس میں کہنا تھا کہ آپ لوگوں نے عدالت کا مذاق بنایا ہوا ہے ، کیس دائر کرتے ہیں تو چلایا کریں، برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 15 سال سے کیس دائر کیاہوا، چلاتے کیوں کہیں؟ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کا مذاق نہ بنائیں، بار بار التوا کی درخواست دے دیتے ہیں۔