بلوچستان میں چند لوگ کھلم کھلا علیحدگی کی تحریک چلا رہے، انوارالحق کاکڑ

Apr 22, 2025 | 18:43:PM
بلوچستان میں چند لوگ کھلم کھلا علیحدگی کی تحریک چلا رہے، انوارالحق کاکڑ
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سعید احمد سعید) سابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ سپرنٹ موومنٹ کا صرف پاکستان کو سامنا نہیں، ایران،  افریقہ،انڈیا کئی اور ممالک میں ایسی تحریکیں ہیں،بلوچستان میں چند لوگ کھلم کھلا علیحدگی کی تحریک چلا رہے ہیں، تشدد ان کے لئے معنی نہیں۔

سابق نگراں وزیراعظم انوارالحق نے لاہور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے حوالے سے یہ لوگ1700 سمیت مختلف تاریخی حوالہ دیتے ہیں ،برٹش راج سے قبل ایسٹ انڈیا کمپنی نے کام شروع کیا ،پھر برٹش راج آیا اور کئی ریاستوں کو قبضے میں لیا،برطانیہ نے جانے کا فیصلہ کیا تو دو تحریکوں نے جنم لیا ۔جو آج بلوچستان ہے یہ پہلے برٹش بلوچستان تھا ،اس میں کچھ ریاست قلات پر کچھ حصہ مشتمل تھا ،17 مارچ 1948 کو ریاست قلات پاکستان کا حصہ بن گئی۔ انہوں نے کہا موجودہ حالات میں یہ چند لوگ مختلف بہانے بناتے ہیں ۔وائلنس کو بطور آلہ کار بنا کر تحریک شروع کر دی گئی،جہاں تشدد ہو وہاں کوئی بہنانہ ڈوھوڈا جاتا ہے ،مزدوروں کو بسوں سے اتار کر مار دیا جاتا ہے ۔

انوارالحق نے کہا کہ آج بلوچستان میں کالج اور یونیورسٹی موجود ہے، جب ڈسکریمنشن کہیں موجود نہیں تو پھر یہ جنگ کیا ہے ،ان لوگوں سے لڑنا مشکل نہیں، اصل لوگوں کو سمجھانا ایشو ہے ،یہ چند لوگ کھلم کھلا علیحدگی کی تحریک چلا رہے تشدد ان کے لئے معنی نہیں ۔

یہ بھی پڑھیں:ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سے ورلڈ انڈر 23 اسکواش چیمپئن نور زمان کی ملاقات