(24 نیوز) پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے وسط میں واقع کلمہ چوک میں ملک کی جدید ترین سڑک ’روٹ 47‘ کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔ اس سڑک اور دیگر ترقیاتی کام کو 9 ارب روپے میں مکمل کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ سڑک کلمہ چوک سے فیروزپور روڈ، گلبرگ مین بلیوارڈ ، والٹن روڈ اور لاہور رنگ روڈ کو ملاتی ہے۔ بنیادی طور پر ’روٹ 47‘ شہر کے وسط میں بننے والے سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کی مرکزی شاہراہ ہے۔ پنجاب سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی بی ڈی پنجاب) نے اجدید ترین سڑک ’روٹ 47 اور دیگر ترقیاتی کام کو 9 ارب روپے میں مکمل کیا ہے۔یہ سڑک کلمہ چوک سے فیروزپور روڈ، گلبرگ مین بلیوارڈ ، والٹن روڈ اور لاہور رنگ روڈ کو ملاتی ہے۔ بنیادی طور پر ’روٹ 47‘ شہر کے وسط میں بننے والے سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کی مرکزی شاہراہ ہے۔اگر آپ گلبرگ کلمہ چوک کے فلائی اوور کے نیچے سے گزرتے ہوئے مین بلیوارڈ کی طرف جا رہے ہیں تو دائیں طرف فردوس مارکیٹ کو جاتی سڑک سے ذرا سا پہلے انڈر پاس سے ’روٹ 47‘ کا آغاز ہوتا ہے۔ساڑھے چار کلومیڑ لمبی اس سڑک میں تقریباً ایک کلومیٹر کا فلائی اوور بھی ہے جو والٹن روڈ پر کھلتا ہے۔اس سڑک کو پاکستان کی سب سے جدید سڑک کیوں کہا جا رہا ہے؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے سی بی ڈی پنجاب کے سی ای او عمران امین نے بتایا کہ ’اس کی کئی وجوہات ہیں۔ سب سے پہلی وجہ یہ ہے کہ یہ سڑک ملک کے جدید ترین تجارتی مرکز کی مرکزی شاہراہ ہے۔ یہ بین الاقوامی معیار کا بلند عمارتوں کا پہلا تجارتی مرکز ہے۔‘’دوسرا یہ کہ اس سڑک کو ایسے بنایا گیا ہے کہ اس پر پانی رک نہیں سکتا اور اس پر پیدل چلنے اور سائیکل ٹریک الگ سے بنائے گئے ہیں۔‘عمران امین کا کہنا کہ ’سڑک کے دونوں طرف بنائے گئے فٹ پاتھ پر سولر پینل لگا رہے ہیں۔ جس سے بیک وقت پیدل چلنے والوں کو چھاؤں میسر آئے گی اور اس میں کم از کم ایک میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت بھی ہو گی۔ میرے خیال میں یہ پاکستان کی پہلی سمارٹ سڑک ہے جو بجلی بھی بنائے گی۔‘لاہور کے وسط میں واقع والٹن ایئرپورٹ کو ختم کر کے اس کی 300 ایکڑ زمین پر سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ بنایا جا رہا ہے۔ یہاں تجارتی مقاصد کے لیے بلندوبالا عمارتیں بنائی جا رہی ہیں اور عمودی شہری طرز زندگی کی طرف اس کو لاہور کا پہلا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔روٹ 47 کی تکمیل کے ساتھ ہی سی بی ڈی کے اندر تمام ترقیاتی کام مکمل ہو چکا ہے۔اگر آپ گلبرگ کلمہ چوک کے فلائی اوور کے نیچے سے گزرتے ہوئے مین بلیوارڈ کی طرف جا رہے ہیں تو دائیں طرف فردوس مارکیٹ کو جاتی سڑک سے ذرا سا پہلے انڈر پاس سے ’روٹ 47‘ کا آغاز ہوتا ہے۔ساڑھے چار کلومیڑ لمبی اس سڑک میں تقریباً ایک کلومیٹر کا فلائی اوور بھی ہے جو والٹن روڈ پر کھلتا ہے۔اس سڑک کو پاکستان کی سب سے جدید سڑک کیوں کہا جا رہا ہے؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے سی بی ڈی پنجاب کے سی ای او عمران امین نے بتایا کہ ’اس کی کئی وجوہات ہیں۔ سب سے پہلی وجہ یہ ہے کہ یہ سڑک ملک کے جدید ترین تجارتی مرکز کی مرکزی شاہراہ ہے۔ یہ بین الاقوامی معیار کا بلند عمارتوں کا پہلا تجارتی مرکز ہے۔‘’دوسرا یہ کہ اس سڑک کو ایسے بنایا گیا ہے کہ اس پر پانی رک نہیں سکتا اور اس پر پیدل چلنے اور سائیکل ٹریک الگ سے بنائے گئے ہیں۔‘عمران امین کا کہنا کہ ’سڑک کے دونوں طرف بنائے گئے فٹ پاتھ پر سولر پینل لگا رہے ہیں۔ جس سے بیک وقت پیدل چلنے والوں کو چھاؤں میسر آئے گی اور اس میں کم از کم ایک میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت بھی ہو گی۔ میرے خیال میں یہ پاکستان کی پہلی سمارٹ سڑک ہے جو بجلی بھی بنائے گی۔‘لاہور کے وسط میں واقع والٹن ایئرپورٹ کو ختم کر کے اس کی 300 ایکڑ زمین پر سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ بنایا جا رہا ہے۔ یہاں تجارتی مقاصد کے لیے بلندوبالا عمارتیں بنائی جا رہی ہیں اور عمودی شہری طرز زندگی کی طرف اس کو لاہور کا پہلا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سندھ میں90 ہزار اساتذہ بھرتی کرینگے،بلاول بھٹو کو صوبائی وزیر تعلیم کی بریفنگ
لاہور، کلمہ چوک میں ملک کی جدید ترین سڑک’روٹ 47‘ کی تعمیر 9 ارب روپے میں مکمل
Apr 22, 2025 | 22:22:PM