(ما نیٹر نگ ڈیسک) لاہور میں 14 اگست کے روز ہونے والے واقعہ نے کئی سوالات کھڑے کردیے ہیں تو دوسری جانب متاثرہ ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی مل رہی ہیں،متاثرہ خاتون کے گھر کے باہر پولیس تعینات کردی گئی ۔
تفصیلات کےمطابق 14 اگست کو ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے ساتھ ہونے والے ناخوشگوار واقعہ کے بعد خاتون کو جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں،ان کے گھر کے باہر پولیس تعینات کردی گئی جبکہ عائشہ اور ان کے اہلخانہ کی اجازت کے بغیر کسی کو بھی ان سے ملنے کی اجازت نہیں۔عائشہ اکرم کا کہناتھا کہ دھمکیاں ملنےکےبعد والدہ بیمارہوگئی ہیں۔
مینار پاکستان پر ہجوم کے ہاتھوں ہراسانی کا سامنا کرنے والی عائشہ اکرم نے وضاحت کی ہے کہ 14 اگست کو نہ تو انہوں نے لوگوں کو فلائنگ کس کی اور نہ ہی بھارت کا جھنڈا لے کر آئیں۔
نجی ٹی وی سے انٹرویو میں عائشہ اکرم نے اپیل کی کہ ان کے بارے میں غلط باتیں پھیلانے سے گریز کیا جائے۔ انہوں نے پولیس کی تفتیش پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ تو جینے کی امید کھو چکی تھیں لیکن یہ پولیس ہی تھی جس نے انہیں بچایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ذکر اس وقت کا جب عائشہ ٹک ٹاکر نہیں تھیں۔۔اہم انکشا فا ت ۔۔ویڈیو وا ئرل
اطلاعات کے مطابق عائشہ اکرم کے گھر کے باہر شاہدرہ انچارج انویسٹی گیشن کی سربراہی میں 8اہلکارتعینات ہیں۔دوسری جانب گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر لڑکی سے جنسی ہراسگی کے واقعہ میں ملوث ملزمان کو آج ضلع کچہری میں پیش کیا گیا،ملزمان کو سخت سیکورٹی میں پیش کیا گیا۔ ان کےخلاف تھانہ لاری اڈہ میں مقدمہ درج ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:چنگ چی رکشے میں سوار لڑکی سے غیراخلاقی حرکت۔۔ ویڈیو بنانیوالے ملزموں کی شناخت ہوگئی
دریں اثنا پولیس نے مقدمہ کے واحد گواہ اور ٹک ٹاکر عائشہ کے ساتھی ریمبو کا بھی میڈیکل کرالیا، ریمبو کو بھی ٹک ٹاکر عائشہ کے ساتھ تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، پولیس نے ریمبو کا بیان بھی ریکارڈ کر لیا، ریمبو نے مزید پانچ افراد کی نشاندہی کر دی، گرفتار افراد کی تعداد 40 ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ایئرپورٹ پر دبنگ خا ن کو روکنے والا افسر سو شل میڈیا کا ہیرو بن گیا۔۔ویڈیو وا ئرل