(24 نیوز)امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان نے کہاہے کہ افغانستان میں امریکا و دیگر بین الاقوامی برادری کو ایک ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا اوراس بات کو بھی یقینی بنانا ہوگا کہ افغانستان میں حالات خانہ جنگی میں تبدیل نہ ہو ں۔
امریکا میں متعین پاکستانی سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان نے معروف امریکی نیوز چینل “فوکس 5”کے پروگرام “آن دی ہل” کو انٹرویومیں افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال سے متعلق پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا۔
ڈاکٹر اسد مجید نے کہاکہ افغانستان میں پاکستانی سفارتخانہ 24 گھنٹے کھلا ہے اور انخلا کے عمل میں مدد کر رہا ہے،پاکستان کی افغانستان میں بین الاقوامی ، سرکاری و غیر سرکاری تنظیموں، سفارت کاروں ،صحافیوں و دیگر کے انخلا میں مدد جاری ہے،افغانستان سے اب تک 1800 افراد کا انخلا مکمل کیا جا چکا ہے اور فوری ویزے بھی جاری کئے جا رہے ہیں۔
پاکستانی سفیر نے کہاکہ امریکا و دیگر بین الاقوامی برادری کو ایک ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا اوراس بات کو بھی یقینی بنانا ہوگا کہ افغانستان میں حالات خانہ جنگی میں تبدیل نہ ہو ں،افغانستان میں دیر پا امن کیلئے ہم آہنگی کے ساتھ عملی اقدامات کرنا ہوں گئے۔
پاکستانی سفیر نے کہاکہ زمینی حقائق و حالات سے معلوم ہو رہاہے کہ ابھی تک افغانستان میں کوئی بڑا پرتشدد واقع نہیں ہوا اور طالبان اپنے رویوں میں عالمی برادری کی توقعات کو اہمیت دے رہے ہیں،ہم بہتری کیلئے پرامید ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کے افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان کی سرزمین بشمول پاکستان اور امریکہ ،کسی کے خلاف استعمال نہ ہو، پاکستان پر امن افغانستان کا خواہاں ہے۔
سفیر پاکستان نے کہاکہ موجودہ حالات و اطلاعات کے مطابق ائیرپورٹ کے علاوہ کابل شہر اور افغانستان کے دیگر علاقوں میں حالات مجموعی طور پر پرامن ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بھاری قیمت ادا کی ہے، ہماری 80 ہزار شہادتیں ہوئیں اور 150 بلین ڈالرز سے زائد کا مالی نقصان اٹھانا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: پنج شیر کے علاوہ طالبان کا ہر جگہ کنٹرول ہے، پاکستانی سفیر