شہباز گل کے 48 گھنٹے کے جسمانی ریمانڈ کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

Aug 22, 2022 | 13:05:PM

 (ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہباز گل کے 48 گھنٹے کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

 قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے 48 گھنٹے کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست کی سماعت کی، جس میں ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عمران خان کے بیان کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے ایڈیشنل سیشن جج کے خلاف بیان دیا، جس پر عدالت نے کہا کہ ہمیں پتا ہے ہم دیکھ لیں گے وہ الگ ایشو ہے۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان ستمبر کے آخری ہفتے فائنل کال دے گا: شیخ رشید کا دعویٰ

عدالت نے شہباز گل کے وکیل کو جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست پر دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ مقدمہ 302 کا ہو یا دہشت گردی کا، عدالت نے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔ شہباز گل کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹارچر پاکستان میں روٹین کی ایکسرسائز بن چکا ہے، شہباز گِل پر پولیس حراست میں بدترین تشدد کیا گیا۔

 شہباز گل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فزیکل ٹارچر کے نشانات 5 یا 6 روز سے زائد نہیں رہ سکتے۔ قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ایف آئی آر اور میڈیکل رپورٹ سے متعلق بتائیں۔اس موقع پر شہباز گل پر تشدد کے الزامات سے متعلق آئی جی اسلام آباد کی رپورٹ جمع کرائی گئی جب کہ کیس کے تفتیشی افسر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

اسپیشل پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ابھی تک شہباز گل سے 90 فیصد تفتیش ہونا باقی ہے۔ ابھی موبائل فون ہم نے ریکور کرنا ہے ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ وہ تو بتا رہے ہیں کہ انہوں نے لینڈ لائن نمبر سے کی تھی، جس پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کے گھر بنی گالہ کے لینڈ لائن نمبر سے نجی چینل سے شہباز گل نے بات کی تھی۔

 عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ موبائل کیوں چاہتے ہیں ؟ ، جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ شہباز گل نے تفتیش میں کہا ہے کہ اس نے موبائل فون سے دیکھ کر ٹی وی گفتگو پڑھی تھی۔ موبائل فون ہم نے اس لیے بھی ریکور کرنا ہے کہ اس میں اور کون کون شامل ہے۔ شہباز گل کا پولی گرافک ٹیسٹ بھی کرانا ہے، جس پر وکیل نے کہا کہ پولی گرافک ٹیسٹ کی ٹرائل میں کوئی ویلیو نہیں۔

بابر اعوان ایڈووکیٹ نے کہا کہ ملزم کی حراست گرفتاری کے روز سے شروع ہو جاتی ہے۔ زیادہ سے زیادہ ریمانڈ پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے۔اس موقع پر سابق وفاقی وزیر فواد چودھری بھی کمرہ عدالت میں پہنچ گئے۔ عدالت نے کہا کہ 2 گھنٹے ہم نے ریمانڈ پر لگا دیے، ان کا کیا قصور ہے، جن کے کیسز ابھی نہیں سنے جا سکے ۔

 قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ آپ کی استدعا ہے کہ پرائیویٹ ڈاکٹرز پر مشتمل میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے۔ ایڈووکیٹ بابر اعوان نے استدعا کی کہ آپ اس درخواست کو زیر التوا رکھ لیں۔ عدالت نے شہباز گل کے 48 گھنٹے کے فزیکل ریمانڈ کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

مزیدخبریں