سائفر کیس: اسد عمر کی 29 اگست تک ضمانت منظور
Stay tuned with 24 News HD Android App
(فرزانہ صدیق) آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت اسلام آباد نے سائفر کیس میں سابق وفاقی وزیر اسد عمر کی 29 اگست تک ضمانت منظور کر لی۔
پی ٹی آئی کے سابق جنرل سیکرٹری اسد عمر نے سائفر کیس میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت اسلام آباد میں درخواست ضمانت از گرفتاری دائر کی تھی۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ اسد عمر کے خلاف سائفر کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے، ان کو ہراساں اور بلیک میل کرنے کے غرض سے سائفر کیس بنایا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ سائفرکیس اسد عمر کے خلاف بے بنیاد ہے، مقدمے میں دفعات غلط ہیں، اسد عمر شامل تفتیش ہونےکو تیار ہیں لہٰذا درخواست ضمانت منظورکی جائے۔
سائفر کیس میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض اسد عمر کی 29 اگست تک ضمانت منظورکرلی۔
یاد رہے کہ اسد عمر کا سائفر کیس میں گرفتاری کی خبروں پر تردید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میری گرفتاری کی غلط خبر تھی، وفاقی ایف آئی اے نے گرفتار نہیں کیا تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ سائفر کے معاملے میں عدالت آیا ہوں، سائفر کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری دائر کی ہے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ دو بار سائفر معاملے پر شامل تفتیش ہو چکا ہوں۔
واضح رہے کہ دو روز قبل یہ خبر گردش کر رہی تھی کہ اسد عمر کو سائفر کیس میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔اس حوالے سے ایف آئی اے کے ذرائع کا کہنا تھا کہ اسد عمر سے پوچھ کچھ کی گئی ہے، باضابطہ گرفتار نہیں کیا، ان سے سائفر کیس میں پوچھ کچھ کی گئی۔
مزید پڑھیں: ڈالر سستا،پاکستانی روپے کی قدر میں معمولی اضافہ
خیال رہے کہ سائفر گمشدگی کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔