(24 نیوز) بٹگرام چیئرلفٹ میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لئے ہیلی کاپٹر کی مدد سے فضائی ریسکیو آپریشن کو اندھیرے اور موسم کی تبدیلی کے باعث روک دیا گیا، زمینی آپریشن شروع کر دیا گیا۔
ایک بچے کے ہیلی کاپٹر ریسکیو کے بعد اب زمین سے آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، ہیلی کاپٹر ریسکیو آپریشن رات اور موسم کے باعث منقطع کر دیا گیا ہے، متبادل طریقوں سے پاکستان آرمی کا ریسکیو آپریشن جاری ہے، ایک اور چھوٹی ڈولی کو اسی تار پر ڈال کر متاثرہ ڈولی کے قریب لایا جا رہا ہے جس سے ایک ایک کر کے سب کو ریسکیو کیا جائے گا۔ ریسکیو آپریشن کی نگرانی پاک فوج کے جوان کر رہے ہیں اور چھوٹی لفٹ سے ایک شخص کو چیئرلفٹ تک بھیجا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بٹگرام میں چیئر لفٹ میں پھنسے افراد کو ریسکیو کرنے کیلئے آپریشن جاری،محکمہ موسمیات نے اہم پیش گوئی کردی
قبل ازیں آلائی سے واپس آنے والا ایک ہیلی کاپٹر مانسہرہ سپورٹس سٹیڈیم میں لینڈ کر کے ضروری سامان لے کر کچھ دیر بعد دوبارہ آلائی روانہ ہوا، تاہم آپریشن میں کامیابی حاصل نہ ہو سکی، پاک آرمی کے ایس ایس جی کمانڈوز نے لفٹ میں متاثرین کو امدادی چیکٹس پہنچا دی ہیں، آخری بار ہیلی آپریشن کی کوشش بھی کی گئی۔ ہیلی کاپٹر سے فائنل آپریشن اندھیرے سے پہلے کیا گیا لیکن ہیلی آپریشن سے ممکنہ خطرات کی باعث دوسری رسی لگائی جا رہی اور آپریشن کو اب زمین سے ہی جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
آلائی چیر لفٹ میں پھنسے افراد کو نکالنے کیلئے جاری ہیلی کاپٹر آپریشن تاحال مکمل نہ ہو سکا، 4 ہیلی کاپٹروں نے بھاری بھاری جائے وقوعہ کا دورہ کیا، ہیلی کاپٹر سے رسی کے ذریعے چیئر لفٹ تک پہنچنے کی ایک جوان نے کوشش کی، لیکن تاحال چیئر لفٹ تک پہنچنے میں ناکام رہا۔ ہیلی کاپٹر جائے وقوعہ سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔
چیئر لفٹ میں پھنسے افراد کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ہم اپنی مدد آپ کے تحت اپنے پیاروں کو نکالتے ہیں، مقامی افراد پاک آرمی کی جانب سے شروع کیے گئے آپریشن سے مطمئن نہیں، چیئر لفٹ میں پھنسے بچوں میں سے دو بچے ابتک بےہوش ہوچکے ہیں، کھانا پینا میسر نہ ہونے کی وجہ سے چیر لفٹ میں موجود بچوں کی حالت خطرے میں پڑ رہی ہے، بچوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ہم اپنے بچوں کو خود ریسکیو کر لیتے ہیں اسی ایک رسے پر چل کر ایک ایک کرکے تمام افراد کو لے آتے ہیں۔ لیکن دوسری طرف مقامی انتظامیہ نے لواحقین کو ریسکیو آپریشن کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔