(24 نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے پیروں کی حویلی میں تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ فاطمہ سے متعلق کہا ہے کہ فاطمہ کے قاتل قومی مجرم ہیں،فاطمہ کا نام سن کر میرے رونگٹے کھڑے ہوگئے ۔
تفصیلات کے مطابق نوشہر و فیروز میں فاطمہ کے گھر آمد کے موقع پر سراج الحق نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ فاطمہ کا نام سن کر میرے رونگٹے کھڑے ہوگئے، جنت کی خواتین کی سردار کا نام فاطمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچی ایک درندے کے گھر تھی جس نے انسانیت اور معاشرے کے غریب لوگوں کا مذاق اڑایا جا رہا ہے اگر فاطمہ کی جگہ کسی ایم این ای کی بیٹی ہوتی تو کیا اس کے انصاف میں تاخیر ہوتی ؟
سراج الحق نے کہا کہ 10 سالہ بچی کو ملازم رکھنا آئین کے آرٹیکل 11 اور 37 کے خلاف ہے،کہتے ہیں یہ پیر ہے یہ شیطان ہے جس نے پیر کا لبادہ اوڑھا ہے۔ والدین نے نیک گھر کو مقدس سمجھ کر بچی کو چھوڑا، جیسے قصور میں زینب کے ساتھ ظلم کرنے والے کو پھانسی ہوئی ،اسی طرح فاطمہ کو قتل کرنے والوں اور سہولتکاروں کو پھانسی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اگر فاطمہ کسی منسٹر کی بیٹی ہوتی تو ایسا نہ ہوتا، مظلوم خاندان کے پاس نہ سابق وزیر نہ کوئی ایم پی اے آیا، جنہوں نے 40 سال سندھ کو لوٹا انہوں نے غریب کی بیٹی کیلئے کوئی ہمدردی نہیں کی،اب کہاں ہے مریم کہاں ہے آصف زرداری شہباز شریف،چیف جسٹس صاحب آپ اس مظلوم کو انصاف دلائیں ۔
یہ بھی پڑھیں:چیئر لفٹ میں پھنسے تین بچے نویں جماعت کے امتحانات میں نمایاں نمبر لیکر پاس ہوگئے
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی آج آپ کے ساتھ کھڑی ہے ہم ہر مظلوم کے ساتھ کھڑے ہیں، کل جڑانوالہ میسحی برادری کے پاس گیا ان کے گھروں کو لوٹا گیا، پورا معاشرہ اس وقت تباہ ہے اس میں غریب کا زندگی گزارنا آسان نہیں۔