نیب زدہ افسر، عہدوں پر بحالی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ ،سندھ ہائیکورٹ

Dec 22, 2020 | 10:47:AM

(24نیوز)سپریم کورٹ نے پابند کیا تھاکہ 25 لاکھ سے کم کرپشن کے افسروں کو زیادہ سزا نہ دی جائے۔سندھ ہائیکورٹ نے نیب زدہ افسروں کی عہدوں پر بحالی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

 تفصیلات کے مطابق جسٹس ندیم اختر اور جسٹس عدنان الکریم پر مشتمل دو رکنی  بنچ کے روبرو نیب زدہ افسروں کی عہدوں پر بحالی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، چیف سیکریٹری نے نیب زدہ افسروں سے متعلق رپورٹ جمع کرادی۔عدالت نے استفسار کیا پلی بارگین اور رضاکارانہ رقم واپس کرنے والے افسرکتنے ہیں؟، عدالت نے ریمارکس دیئے جن پر کرپشن کیسز ہیں اور وہ سرکاری عہدے پر براجمان ہیں ان کی فہرست دیں، سیکریٹری سروز نے بتایا کہ ہم نے ایسے افسروں کی فہرست جمع کرائی ہے، عدالت نے ریمارکس دیئے کریمنل کیسز کا سامنا کرنے والوں کو کیس کے دوران معطل کیوں نہیں کیا جاتا؟۔

 واضح رہے کہ سیکریٹری سروسز نے بتایا کہ رضاکارانہ رقم واپس کرنے والے افسروں کا معاملہ سپریم کورٹ میں بھی زیر التوا ہے، جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس میں کہا کہ سپریم کورٹ نے تو کہا تھا ایسے افسران عہدوں پر نہیں رہ سکتے، آپ نے 4 سال میں کیا کام کیا؟ سیکریٹری سروسز نے بتایا کہ ایسے افسران کیخلاف محکمہ جاتی کارروائی کی گئی، کئی افسروں کو بحال کردیا گیا کئی  کو برطرف کردیا گیا۔جسٹس عدنان الکریم نے ریمارکس دیئے کرپشن کا اعتراف کرکے رقم واپس کرنے والے افسران کو عہدوں پر کیسے بحال کردیا گیا؟، سیکریٹری سروسز نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے پابند کیا تھا 25 لاکھ روپے سے کم کرپشن کے افسروں کو زیادہ سے زیادہ سزا نہ دی جائے، ایم کیو ایم کے وکیل نے موقف دیا کہ 25 لاکھ روپے سے زائد کرپشن کے کئی افسر اب بھی عہدوں پر ہیں۔ عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

مزیدخبریں