(24نیوز)اس میں کوئی شک نہیں کہ کورونا کی دوسری لہر پہلی سے زیادہ تیز ہے۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ شرکا یہ نہ سمجھیں کہ سی ایم وہاں موجود نہیں تھے تو ان کی گنتی کیسے ہو گی وہ کنٹرول روم میں بیٹھ کر کیمروں سے مانیٹرنگ کر رہےتھے۔
تفصیلات کے مطابق فردوس عاشق اعوان نے بتایا ہے کہ مجھے بھی کورونا تھا ، میں نے بھی اس سے جنگ لڑی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ فیاض الحسن چوہان کے میرے خلاف بیان پر کچھ نہیں کہنا چاہتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی ایم اپنے کنٹرول روم میں بیٹھ کر پی ڈی ایم جلسے کو ڈیڑھ سو کیمروں سے مانیٹر کر رہے تھے۔ شرکاء کی تعداد گننے کے لیے وزیر اعلی پنجاب کو جلسے میں جانے کی ضرورت نہیں تھی اور نہ ہی وہ گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن رہنمائوں کی جانب سے بچوں کی طرح ضد کر کے ایڑھیاں رگڑی جا رہی ہیں کہ ہمیں بھی وزیراعظم بنایا جائے۔
ذرائع کے مطابق انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے بلک بلک کر استعفا مانگنے سے استعفا نہیں دیں گے۔ آئینی اور قانونی طریقے سے ووٹ لے کر وزیر اعظم بننا ہوگا ۔ لاہور میں بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار بھی کرونا کی زد میں آگئے۔ دعا کرتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ جلد صحت یاب ہو جائیں۔ذرائع کے مطابق وزیر اعلی قرنطینہ کیے ہوئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان کا کورونا ٹیسٹ پازیٹیو آیا ہے۔ ان کے قریبی لوگوں اور صوبائی وزرا جو کہ ان سے رابطے میں تھے ان کے بھی کورونا ٹیسٹ کروائے جا رہے ہیں۔