انار کو غذائیت کے سبب ہی تمام پھلوں میں شہنشاہ کی سی حیثیت حاصل ہے جبکہ طبی و غذائی ماہرین کے مطابق انار کا استعمال انسانی مجموعی صحت پر حیرت انگیز مثبت اثرات مرتب کرتا ہے اور مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
ماہرین کی جانب سے انار کو غذائی اور طبی خصوصیات سے لبریز صحت کے لیے خزانہ قرار دیا جاتا ہے جبکہ قدرت نے انار میں ایسے بہت سے نباتات اور مرکبات رکھے ہیں جو کہ دوسرے عام پھلوں میں نہیں پائے جاتے،غذائیت کے لحاظ سے ایک بڑے انار میں 250 کیلوریز، انار کے 100 گرام دانوں میں 4 گرام فائبر، 17 گرام پروٹین، وٹامن سی 17 فیصد، وٹامن B-6 پانچ فیصد، فولیٹ 16فیصد، شوگر 14 گرام اور پوٹاشیم 236 ملی گرام جبکہ سوڈیم 3 ملی گرام پایا جاتا ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق انار منرلز اور توانائی سے بھر پور پھل ہے جس میں کیلشیم، پوٹاشیم، فاسفورس، آئرن، ہائیڈروکلورک ایسڈ، فائٹو کیمیکلز، اینٹی آکسیڈنٹس، پولی فینول، کم کیلوریز، وٹامن اے، بی، سی اور بائیو ایکٹو کمپاؤنڈز پائے جاتے ہیں۔ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ جو افراد روزانہ کی بنیاد پر مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے ادویات کا استعمال کر رہے ہوں اُنہیں ایک دن میں کم از کم ایک انار ضرور کھانا چاہیے۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ انار بذات خود ایک ایسیڈک پھل ہے لہٰذا اس کا استعمال اسٹرابیری، لیموں، کینو، مالٹے، چکوترے اور امرود کے ساتھ نہیں کرنا چاہیے، فروٹ چاٹ بناتے ہوئے اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ انار کے چاٹ میں کوئی دوسرا ایسیڈک پھل موجود نہ ہو۔ انار کے صرف جوس کا استعمال کرنا اور اس کے بیجوں سے پرہیز کوئی صحت مندانہ عمل نہیں، انار میں بڑی مقدار میں فائبر موجود ہوتا ہے جس سے بھوک کم اور ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ کوئی بھی پھل ہو ہمیشہ مکمل، گودے سمیت کھانے ہی سے فوائد حاصل ہوتے ہیں،چونکہ انار کے بیجوں اور اس کے اندار باریک جھلی میں فائبر ہوتا ہے اسی لیے اسے مکمل کھانا چاہیے۔انار کو گرائینڈ کر کے اسموتھی کی شکل میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جسے اللہ رکھے۔۔کڑکتی سردی۔بے لباس بچی۔کتیا اور اس کے بچے پہرہ دار بنے رہے